یوکرین میں اس وقت میزائلوں اور گولہ بارود سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ روسی فوج یوکرین کی راجدھانی کیو سمیت کئی علاقوں میں پہنچ چکے ہیں اور یوکرین کی فوج بھی اپنی پوری طاقت کے ساتھ ان کا مقابلہ کر رہی ہے۔ اس درمیان اب تک مجموعی طور پر 114 ہلاکتوں کی خبریں سامنے آ چکی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 54 یوکرینی فوجی اور 10 شہری روسی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں یوکرین نے روس کے 50 فوجیوں کو مارنے اور 6 جنگی طیارے و 4 ٹینکس تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ روس نے یوکرین پر تین جانب سے حملہ کیا ہے۔ کیو میں ایک یوکرینی جنگی طیارہ کے حادثہ کا شکار ہونے کی بھی اطلاع موصول ہو رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ روسی حملہ کے بعد نئی دہلی میں یوکرین کے سفارت کار میڈیا کے سامنے آئے تھے۔ انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ عالمی سطح کے لیڈر ہیں اس لیے اپنے رسوخ کا استعمال کر روسی صدر سے بات چیت کریں۔ خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ آج دیر رات وزیر اعظم مودی روسی صدر ولادیمیر پوتن سے بات کریں گے۔
دوسری طرف امریکہ اور یوروپی یونین بھی فوجی اور معاشی حملے کی تیاری میں مصروف ہو گئے ہیں۔ یوروپی یونین صدر اُرسلا وان ڈیر لن نے کہا کہ روسی معیشت کو تباہ کر دیا جائے گا۔ اس سے قبل یہ بھی خبر آ چکی ہے کہ ناٹو نے روس کو سخت ہدایت دی ہے کہ وہ جلد یوکرین سے اپنے فوج کو واپس بلا لے۔ ناٹو کے ذریعہ 100 سے زائد جنگی طیارے تعینات کیے جانے کی خبریں بھی سامنے آ چکی ہیں۔






