آئین بچانا اور جمہوریت کا تحفظ مجلس کا پہلا مقصد: کلیم الحفیظ

اوکھلا وہار، ترلوک پوری میں عوامی پروگرام اور پٹپڑ گنج میں مجلس کے دفتر کا افتتاح

نئی دہلی: ملک میں آئین بچے گا تب ہی جمہوریت باقی رہے گی۔ اس لیے ان دونوں کا تحفظ مجلس کی اولین ترجیح ہے۔ جمہوریت اگرچہ سب کی ضرورت ہے مگر مسلمانوں اور دلتوں کے لیے زیادہ ضروری ہے کہ ملک میں جمہوریت باقی رہے۔ فاششٹ طاقتیں آئین بدل کر ڈکٹیٹر شپ لانا چاہتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے کیا۔ وہ ترلوک پوری، اور پٹپڑ گنج میں مجلس کے دفاتر کے افتتاح کے بعد عوامی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ کلیم الحفیظ نے کہا کہ تینوں ایم سی ڈی میں بی جے پی نے بڑے بڑے گھوٹالے کیے ہیں، ان سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے ہی بی جے پی ایس ڈی ایم سی کے اسکولوں میں ڈریس اور یونیفارم کا غیر جمہوری حکمنامہ جاری کرنے کی ناکام کوشش کررہی ہے۔ اس سے معصوم بچوں کے ذہنوں پر اس کا برا اثر پڑے گا۔ جب لوگ کام نہیں کرتے اور انھیں عوام کی ناراضگی کا خطرہ ہوتا ہے تو وہ مذہب کا استعمال کرتے ہیں۔ مجلس سیاست میں مذہب کے استعمال کی مذمت کرتی ہے۔ دہلی حکومت نے اپنے اسکولوں کے لیے تو بیان جاری کیا لیکن عام آدمی پارٹی کے کاؤنسلرس کو بھی بی جے پی کی اس کوشش کی کھل کر مخالفت کرنا چاہیے۔ اسکول یونیفارم کے نام پر کسی کی مذہبی شناخت کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ صدر مجلسِ نے کہا دلتوں اور مسلمانوں کو ایک ساتھ آنا چاہیے تبھی ان کے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ دلت لیڈر راج کمار ڈھلور نے کہا کہ دہلی کے مظلوموں کو متحد ہوکر ظلم کا مقابلہ کرنا ہے۔ موجودہ حکومت ہمیں شراب پلا کر گمراہ کررہی ہے۔ مشہور شاعر اور مجلس کے سیکریٹری راجیو ریاض نے کہا منووادی طاقتیں راج کرنا اپنا دھم سمجھتی ہیں بابا بھیم راؤ امبیڈکر نے بھارت کے آئین میں ہمارے لیے جو ادھیکار رکھے ہیں انھیں ختم کرنا چاہتی ہیں اگر دلت اس وقت نہیں جاگے تو انھیں ہمیشہ کی غلامی برداشت کرنا پڑے گی۔ پروگرام سے شوسل اینڈ کلچرل ونگ کے کنوینرقاسم عثمانی، ای ڈی ایم سی انچارج شاہ عالم، ایس ڈی ایم سی انچارج انور اقبال نقوی کے علاوہ مقامی لوگوں نے بھی خطاب کیا۔پروگرام میں مجلس دہلی آئی ٹی سیل کے انچارج معروف خان،کونڈلی ودھان سبھا صدر عباس ملک،اور وارڈ کے ذمہ داران کے علاوہ بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی مجلس صدر کا ہر جگہ زوردار استقبال ہوا۔ مجلس کے لیے عوام کے دلوں میں جوش قابل دید تھا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com