روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرہ کا دوسرا دور شروع ہونے والا ہے۔ سبھی لوگ انتظار کر رہے ہیں کہ کب روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے خاتمہ کا اعلان ہو۔ اس مذاکرہ کے لیے جمعرات کو دونوں ممالک کے نمائندہ وفد بیلاروس پہنچ گئے۔ یوکرینی صدر کے صلاحکار نے کچھ گھنٹے پہلے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ان کے نمائندے راستے میں ہیں۔ سی این این نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ میخائلو پوٹولیک نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ روسی افسران کے جمعرات کو ہونے والی بات چیت کے بعد یوکرینی نمائندہ وفد میٹنگ کے مقام کی طرف سفر کر رہا ہے۔
پوڈولیک نے گورننگ پارٹی کے ایک سینئر افسر ڈیوڈ ارہمیا کے ساتھ اپنی ایک تصویر کے ساتھ ٹوئٹ کیا کہ ”ہم راستے میں ہیں۔ روسی ایسو سی ایشن کے ساتھ بات چیت کچھ گھنٹوں میں شروع کریں گے۔” سی این این نے بتایا کہ روسی وزیر خارجہ سرگیئی لاورو نے پہلے ایک ویڈیو کانفرنس میں کہا کہ ”بات چیت ہوگی۔”
لاورو نے دعویٰ کیا کہ بغیر ثبوت کے یوکرینی فریق نے جان بوجھ کر آمد میں تاخیر کی اور مشورہ دیا کہ یوکرین اقوام متحدہ کی ایک کٹھ پتلی ریاست ہے۔ ساتھ ہی جمعرات کو کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوو نے کہا کہ ایک روسی نمائندہ وفد بیلاروس میں اپنے یوکرینی ہم منصب کا انتظار کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ”ہمارا نمائندہ وفد گزشتہ رات وہاں موجود تھا۔ یہ یوکرین کے مذاکرہ کاروں سے گزشتہ رات، پوری رات، پھر صبح ہونے کی امید کر رہا تھا۔ وہ اب بھی انتظار کر رہے ہیں۔”
سی این این نے بتایا کہ پیسکوو نے کہا کہ ”لیکن جیسا کہ آپ جانتے ہیں، مذاکرہ شروع نہیں ہوا ہے۔ یوکرینی مذاکرہ کار واضح طور سے جلدی میں نہیں ہیں۔ آئیے امید کرتے ہیں کہ وہ آج پہنچیں گے۔” قابل ذکر ہے کہ دوسرے دور کے مذاکرہ کے لیے دونوں ممالک کے نمائندہ وفد بدھ کو ملنے والے تھے۔ پیر کے روز پہلے دور کا مذاکرہ پانچ گھنٹے تک چلا اور بغیر کسی کامیابی کے ختم ہو گیا۔