دو روزہ قومی سیمینار: بعنوان ” مولاناعبدالشکورآہؔ مظفرپوریؒ کی ادبی خدمات “

سمستی پور: (معراج علم بیورو رپوٹ) جامعہ ربانی ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ اورقومی کونسل اردو دہلی کےاشتراک سے بہارکی مشہورومعروف علمی ،دینی وروحانی درسگاہ جامعہ ربانی منورواشریف سمستی پورکےسیمینارہال میں بعنوان “مولاناعبدالشکورآہ ؔ مظفرپوری کی ادبی خدمات “دوروزہ قومی سیمینارکاانعقادعمل میں آیا ، جس میں ملک کےمشاہیرعلماء ،دانشوران ،ادباء ،شعراء اوراہل قلم نےشرکت کی ،اوراپنے پرمغزمقالوں کےذریعہ مولاناعبدالشکور آہ ؔ مظفرپوری ؒ کی حیات وخدمات کےمختلف گوشوں پرمحققانہ روشنی ڈالی ،پہلی نشست کی صدارت پیکرعلم وادب مولاناشفیق عالم قاسمی نےکی ،جبکہ نظامت معروف اسکالرمولاناڈاکٹرشکیل احمدقاسمی ومولاناعین الحق امینی قاسمی نے بحسن وخوبی انجام دی ،پروگرام کاآغازقاری محمدضیاء الحق کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا،جبکہ مولاناتوقیرعالم قاسمی نے نعت پاک کانذرانہ پیش کیا،جامعہ ربانی کےبانی وناظم اورسیمینارکےکنوینر مولانامفتی اخترامام عادل قاسمی نے پرمغزومعلومات افزاء خطبہ استقبالیہ پیش کرکے مہمانوں کااستقبال کیا،اس میں مولاناموصوف نے بہاراورضلع سمستی پور کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے بہارکےبڑے شعراء شوق ؔ اورشادؔ وغیرہ کی شاعری سے حضرت آہ ّ کی شاعری کاخوبصورت موازنہ بھی پیش کیا، پہلےدن کی نشست میں مولانا عبدالشکورآہ ؔ مظفرپوری ؒ کی علمی ،ادبی ،وشعری خدمات پرمختلف عنوانات سےمقالہ پیش کرنے والوں میں مفتی خالدحسین نیموی بیگوسرائے ، پروفیسر شکیل احمدقاسمی پٹنہ ،مولاناسیف الاسلام قاسمی دربھنگہ ،پروفیسرشمیم باروی بیگوسرائے ،مولاناتابش ندوی خیرآباد،مولانا ڈاکٹر ضیاء الدین ندوی قاسمی خیرآباد،مولاناطلحہ نعمت ندوی بہارشریف ،اورمولاناشمیم اخترندوی ممبئی ،وغیرہ کےنام قابل ذکرہیں ، مفتی خالدحسین نیموی قاسمی نےاظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ تذکرۂ آہ ؔ مظفرپوری ؒ مولانااخترامام عادل قاسمی کابڑاکارنامہ ہے،ایسی شخصیتوں پرکام کرنا بہت آسان ہے جن کے تذکرے کتابوں میں موجودہیں ،لیکن مولانانے ایسی شخصیتوں پر کام کیاہےاورکتابیں لکھیں جو گمنام اورتاریخ کی روشنی سے دورہیں ، مثلاً تذکرۂ آہ ؔ کےعلاوہ حیات ابوالمحاسن اورحیات قطب الہند حضرت منوروی ؒ جیسی دستاویزی کتابیں آپ کےقلم سے معرض وجودمیں آئیں ، پروفیسر شکیل احمدقاسمی نے کہاکہ سلف سے رشتہ قائم کرناہماری زندگی کی علامت ہے ،مولانااخترامام عادل قاسمی کی تمام ہی کتابیں ایسی محققانہ ہیں کہ اس کی کوئی لائن ایسی نہیں ہے جس پر سے سرسری گذراجاسکے ،ہرکتاب تحقیق کی شاہکار ہے اوراس لائق ہے کہ اس پر یونیورسیٹیاں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگریاں ان کوپیش کریں ،مولاناشفیق عالم قاسمی نے کہاکہ انسان کی خدمات کی قدر کی جانی چاہئے ،مولاناعبدالشکورآہ مظفرپوری عباقرۂ روزگار علماء اورشاعروں میں تھے ،بڑی خوشی کی بات ہے کہ آج ان کی شخصیت پر سیمینارہورہاہے، مولانااخترامام عادل قاسمی کی رقت آمیزدعا پر پہلی نشست اختتام پذیر ہوئی ۔

٭دوسرے دن دوسری نشست پورے آب وتاب کےساتھ خوشگوارماحول میں شروع ہوئی ،جس کی صدارت روحانی بزرگ عالم دین مولانا محمداظہارالحق مظاہری ناظم مدرسہ اشرف العلوم کنہواں سیتامڑھی نے کی ،جب کہ نظامت کی ذمہ داریاں مولاناسیف الاسلام قاسمی ومفتی خالدحسین نیموی قاسمی نےنبھائیں،تلاوت قرآن پاک سے نشست کاآغازہوا،تلاوت قرآن پاک حافظ سجادمتعلم جامعہ ربانی اورنعت پاک حافظ سیدمحمدمظہراحسان متعلم جامعہ ربانی نے پیش کی ،دوسری نشست میں مقالہ پیش کرنے والوں میں مولاناعین الحق امینی بیگوسرائے ،مولانااحمدسجاد قاسمی دربھنگہ ،مفتی جاوید اخترقاسمی سمستی پور، مفتی فخرعالم نعمانی بیگوسرائے ،ڈاکٹرعبدالقیوم ساقی ؔدربھنگہ ،اوصاف النبی سمستی پور،مفتی ریاست علی قاسمی امروہہ ،مولاناضیاء الحق خیرآبادی ،مفتی ضیاء اللہ ربانی ممبئی ،مولانامحمدعارف عمری اعظمی ممبئی ،مولاناسرفرازاحمدقاسمی ممبئی ،مولاناعمران ربانی ممبئی ،مولاناشہنوازعباس قاسمی گڈاجھارکھنڈ،مولاناشاہداخترقاسمی امروہہ ،اورمفتی امتیازاحمدقاسمی استاذجامعہ ربانی منورواشریف کےنام قابل ذکر ہیں ، ڈاکٹر عبدالقیوم ساقی ؔنے حضرت آہ ؔکی شاعری کااردوزبان کے مرکزی شعراء میرؔ ،غالب ؔ،اقبال ؔ،دردؔ ،شوق ؔاورشادؔ کےساتھ خوبصورت جائزہ پیش کیا، مولاناعارف عمری نے حضرت آہ ؔ کی عربی وفارسی شاعری پر فاضلانہ مقالہ پیش کیا،مولانااحمدسجادقاسمی نے کہاکہ حضرت آہ مظفرپوری ؒ کےساتھ ہماری خاندانی تعلق ہے ،وہ میرے والد کےاستاذکےاستاذہیں ،اسی طرح دیگرمقالہ نگاروں نے بھی متعددجہات پر روشنی ڈالی ،مگرسب کااحساس یہی تھاکہ اس موضوع پر واحد مأخذمولانااخترامام عادل قاسمی کی کتاب “تذکرۂ حضرت آہ مظفرپوری ؒ ” ہے،وغیرہ ،مولانامحمد اظہار الحق مظاہری کی رقت آمیزدعاکےساتھ سیمیناراختتام پذیر ہوا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com