آج روس اور یوکرین کے درمیان جنگ شروع ہونے کا 17 واں دن ہے۔ روسی فوج اب یوکرین پر فیصلہ کن جنگ لڑ رہی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ روسی فوجیوں نے دارالحکومت کیف اور خارکیف سمیت کئی شہروں میں گولہ باری تیز کر دی ہے۔ دارالحکومت کیف کے مضافات میں آگ لگنے کی اطلاعات ہیں۔ جس کے بعد دارالحکومت کے کئی علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ روس نے جنوبی شہر میکولائیو پر بھاری بم گرائے ہیں۔ یہ حملہ کینسر ہسپتال پر کیا گیا ہے۔ ایک خبر یہ بھی ہے کہ عام لوگوں کے لیے انسانی راہداری کھولی جا سکتی ہے۔
دی کیو انڈیپنڈنٹ کے آدانوں کے مطابق، شمالی وسطی یوکرین کے ایک صوبے کیف اوبلاست میں، دارالحکومت کیف کے آس پاس، روسی افواج کے راتوں رات حملوں کے بعد آگ دیکھی گئی۔ اس کے علاوہ کیف سے 36 کلومیٹر جنوب میں واقع واسیلیکیو میں تیل کے ایک ڈپو میں آگ بھڑک اٹھی۔ گاؤں میں روسی گولہ باری کے بعد اشیائے خوردونوش کے گودام میں آگ بھڑک اٹھی۔ یوکرین کے بیشتر شہر ہوائی حملے کے سائرن سے گونج رہے ہیں۔ جنگ عظیم سے تباہ یوکرین کے ان علاقوں میں رہنے والے ہزاروں لوگوں کی جانیں بچانے کے لیے انسانی ہمدردی کی راہداری کھولی جا سکتی ہے، جہاں روسی فائرنگ میں شدت آئی۔
یوکرین کا دعویٰ ہے کہ روس نے جنوبی شہر میکولائیو پر شدید بموں کی بارش کی ہے۔ یہ حملہ کینسر ہسپتال پر کیا گیا ہے۔ اس حملے میں کئی رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ حملے کے وقت بہت سے مریض ہسپتال میں موجود تھے، خوش قسمتی سے کوئی مریض ہلاک نہیں ہوا۔ حملے سے عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔
دریں اثنا، یوکرین کی نائب وزیر اعظم ارینا ویریشچک نے کہا کہ وہ توقع کرتی ہیں کہ روس جنگ بندی کے اپنے وعدوں کو پورا کرے گا۔ یوکرین میں روس کا فوجی آپریشن تیسرے ہفتے میں ہے، اس جنگ میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔ یوکرین کے بہت سے خوبصورت شہر قبرستانوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ یوکرین اس وقت ایک ہولناک انسانی المیے کا سامنا کر رہا ہے۔ لاکھوں لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں۔