۲۰۲۰ء کا بزمِ صدف بین الاقوامی ایوارڈ ممتاز ناول نگار غضنفر اور نئی نسل ایوارڈ ابو بکر عباد کو پیش کیا جائے گا

پروفیسر محمود الاسلام (بنگلا دیش)، اجے سحاب، راہی فدائی، حقانی القاسمی اور سہیل انجم کو بھی اُن کی خدمات کے اعتراف میں ایوارڈ دئیے جائیں گے

حیدر آباد: شہریت ترمیماتی قانون کے خلاف ردِّ عمل میں بزمِ صدف انٹر نیشنل نے ۲۰۱۹ء کے اپنے بین الاقوامی ایوارڈ کی تقریبات کو ملتوی کیا تھا ۔پھر ۲۰۲۰ء کے آغاز سے ہی کورونا کی وبائی صورتِ حال میں گذشتہ دو برسوں کے دوران کسی عالمی پروگرام کی گنجایش ہی پیدا نہ ہو سکی جس کی وجہ سے بزمِ صدف کی ایوارڈ تقریبات منعقد نہ کی جا سکیں۔اب حالات کی بہتری کو دیکھتے ہوئے ۲۰۱۹ء اور ۲۰۲۰ ء کے ایوارڈ کی تقریبات اردو زبان و ادب کے پہلے گھر ، محمد قلی قطب شاہ کی بسائی ہوئی بستی شہرِ حیدر آباد میں ۲۶۔۲۷؍ مارچ ۲۰۲۲ء کو منعقد کی جا رہی ہیں جس میں ممتاز ناول نگار غضنفر کو اُن کی مجموعی خدمات کے اعتراف میں بزمِ صدف بین الاقوامی ایوارڈ ۲۰۲۰ء تفویض کیا جا رہا ہے۔ ۲۰۲۰ء کا بزمِ صدف نئی نسل ایوارڈممتاز نقّاد پروفیسر ابوبکر عباد کی خدمت میں پیش کیا جائے گا۔

اِس موقعے سے ۲۰۱۹ء کا بین الاقوامی ایوارڈ جو پروفیسر مظفر حنفی کو دیا جاناتھا مگر اِس دوران وہ ہمارے ساتھ نہیں رہ سکے؛ اب اُن کے صاحب زادگان جناب پرویز مظفر اور جناب فیروز مظفر کو اِس تقریب میں پیش کیا جائے گا۔ واضح ہو کہ ۲۰۱۶ء میں بزمِ صدف بین الاقوامی ایوارڈ کا قیام عمل میں آیا اور اب تک جناب جاوید دانش، کینیڈا ( ۲۰۱۶ء)، جناب مجتبیٰ حسین، ہندستان (۲۰۱۷)، جناب باصر سلطان کاظمی، برطانیہ (۲۰۱۸) اور پروفیسر مظفر حنفی، ہندستان (۲۰۱۹ء) ؛ اِس ایوارڈ کے لیے منتخب ہو چکے ہیں۔ اِسی طرح ڈاکٹر واحد نظیر، ہندستان(۲۰۱۶ء)، ڈاکٹر عشرت معین سیما، جرمنی (۲۰۱۷ء)، ڈاکٹر راشد انور راشد، ہندستان (۲۰۱۸ء) اور ڈاکٹر ثروت زہرا، دوبئی (۲۰۱۹)؛ بزمِ صدف نئی نسل ایوارڈ سے نوازے جا چکے ہیں۔ بزمِ صدف انٹر نیشنل کے چیر مین جناب شہاب الدین احمد نے میڈیاپلس آڈیٹوریم، حیدر آباد میں اخبار اور میڈیا کے افراد کے لیے منعقدہ خصوصی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ باتیں بتائیں۔ وہ قطر سے براہِ راست حیدر آباد تشریف فرما ہوئے تھے۔

انھوں نے بتایا کہ ۲۶؍ مارچ ۲۰۲۲ء کو منعقدہ اِس پروگرام میں بزمِ صدف محمد صبیح بخاری ایوارڈ برائے ادبی خدمات پروفیسر محمود الاسلام (بنگلا دیش۔۲۰۱۹ء) اور جناب اجے سحاب (ہندستان۔ ۲۰۲۰ء) کو دیا جائے گا۔ اس موقعے سے پروفیسر ناز قادری ایوارڈ برائے نعت گوئی ۲۰۲۱ء جناب راہی فدائی کو پیش کیاجائے گا۔اشرف قادری ایوارڈ برائے تاریخ نویسی ۲۰۲۱ء ممتاز صحافی جناب سہیل انجم کو دیا جائے گا اور ضیاء الدین احمد شاہد جمال ایوارڈ برائے ادبی صحافت ۲۰۲۱ء معتبر ادیب اور مختلف رسائل و جرائد کے مدیر جناب حقانی القاسمی کو دیا جائے گا۔

بزمِ صدف کے چیر مین جناب شہاب الدین احمد نے کہا کہ ۲۰۲۱۔۲۰۲۲ء کے برسوں کو اردو صحافت کی دو صدی تقریبات کے طور پر عالمی سطح پر منانے کا فیصلہ کیا گیاتھا۔ اردو کا پہلا اخبار ‘ جامِ جہاں نما’۲۷؍ مارچ ۱۸۲۲ء کو شہرِ کلکتہ سے شایع ہوا تھا۔اِس اعتبار سے ۲۶؍ مارچ ۲۰۲۲ ء کو اردو صحافت اپنے دو سو برس مکمّل کر رہی ہے۔بزمِ صدف نے نومبر ۲۰۲۱ ء میں ہی اردو صحافت کی دو صدی تقریبات کا ایک بین الاقوامی سے می نارمنعقد کر کے آغاز کر دیا تھا۔۲۵؍ مارچ ۲۰۲۲ ء کو کلکتہ میں جہاں سے ‘جامِ جہاں نما’ شایع ہوا تھا، وہیں بھیرب گنگولی کالج کے اشتراک سے اردو صحافت کی دو صدی کے حوالے سے ایک بین الاقوامی سے می نار منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں برطانیہ ، بنگلا دیش، کویت،قطر اور ہندستان کے مختلف صوبوں کے ماہرین شرکت کریں گے۔

۲۶؍ مارچ ۲۰۲۲ء کو حیدر آباد میں عثمانیہ کالج فار وی مین کے ہال میں بزمِ صدف انٹرنیشل کی ایوارڈ تقریبات برائے ۲۰۱۹، ۲۰۲۰ اور ۲۰۲۱ء منعقد کی جا رہی ہیں جس میں تمام ایوارڈ یافتگان، حیدر آباد اور ملک کے دوسروں گوشوں سے افراد شریکِ بزم ہو رہے ہیں۔اِس موقعے سے۷۵۲ صفحات پر مشتمل ‘صحافت :دو صدی کا احتساب(۱۸۲۲ء سے ۲۰۲۲ء)’کتاب جس میں اردو صحافت کی تاریخ کے مختلف ادوار کے حوالے سے ۷۰ مضامین شامل کیے گئے ہیں، اِس کتاب کا اردو صحافت کی دوصدی کی تکمیل کے موقعے سے اجراکیا جائے گا۔’بزمِ صدف’ اور’ مکتبۂ صدف’ نے ۶۲۴ صفحات پر مشتمل ڈاکٹر محمد ذاکر حسین کی ترتیب دادہ قاموسی کتاب ‘صحافت(کتابیات)’کا بھی اجرا کیا جائے گا۔جناب سہیل انجم( جدید اردو صحافت کا معمار: قومی آواز:)، ڈاکٹر تسلیم عارف( نیند کھُلی تنہائی ہے:ایم۔جے۔ اظہر)،پروفیسر محمود الاسلام (پیاسا مَن) اور متعدد کتابوں کا ایوارڈ تقریب میں اجراکیا جائے گا۔

مورخہ ۲۷؍ مارچ ۲۰۲۲ء کو اردو صحافت کی دو صدی کے تعلق سے عالمی سے می نار کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں مختلف ممالک کے نمایندگان اور ہندستان کے مختلف صوبوں سے مدیران، صحافی، صحافت کے محققین اور ناقدین کے علاوہ ریسرچ اسکالرزاور حیدر آباد سے تعلق رکھنے والی نمایندہ اور سربرآوردہ شخصیات کی شرکت متوقع ہے۔ بزمِ صدف کی روایت کے مطابق بین الاقوامی مشاعرہ، بزمِ موسیقی اور دیگر تقریبات بھی ساتھ ساتھ چلتی رہیں گی۔

بزمِ صدف کے چیر مین جناب شہاب الدین احمد نے پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے یہ کہا کہ وبائی دور سے بہ فضلِ خدا نجات کی صورت پیدا ہوتے ہی بزمِ صدف نے اپنی ایوارڈ تقریبات اور عالمی سے می ناروں کے انعقاد کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ہمیں توقع ہے کہ بہت جلد عالمی صورتِ حال کی درستگی پر ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ء کی ایوارڈ تقریبات قطر میں بہ اہتمام منعقد کریں گے جہاں حسبِ روایت مختلف ملکوں سے نمایندگان شریک ہوں گے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com