نئی دہلی: ملک میں مسلمانوں کے خلاف لنچنگ کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ تازہ ترین معاملہ تریپورہ کے سیپہی جالا ضلع کا ہے۔ جہاں ایک 26 سالہ مسلم نوجوان کو مویشی چوری کے شبہ میں پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔
اس معاملے میں پولس کا کہنا ہے کہ سونامورا سب ڈویژن کے جاترا پور تھانے کے تحت تارا پوکور کے رہنے والے لِٹن میاں کا قتل کر دیا گیا ۔ ہم نے لیٹن میاں کے وحشیانہ قتل کے الزام میں دو افراد، سینتو دیبناتھ (40) اور امل چندر داس (50) کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ آئی پی سی کی متعلقہ دفعات کے تحت 302 (قتل) سمیت کیس درج کیا گیا ہے۔
در اصل کچھ ہندو ہجوم نے لٹن پر یہ الزام لگاتے ہوئے مارا پیٹا کہ وہ گائے اسمگلنگ کے لیے گاؤں آیا تھا۔
پولیس نے کہا کہ انہیں حملہ آوروں کے الزامات کی حمایت میں کوئی ثبوت نہیں ملا۔ وہاں پہنچ کر دیکھا کہ وہ شخص شدید زخمی ہے۔ ہم نے فوری کارروائی کی اور اسے مقامی اسپتال میں داخل کرایا۔ اس معاملے میں مقتول کے والد جمال میاں نے شکایت درج کرائی جس کے بعد دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
#TripuraLynching: 26-year-old Liton Miah lynched by violent mob on "suspicion of cattle theft" in Tripura's Sepahijala district.
Police arrested Sentu Debnath & Amal Chandra Das in connection to the brutal killing of the youth after Liton's father Jamal Miah lodged a complaint. pic.twitter.com/Ta831RATfd
— Mahmodul Hassan (@mhassanism) March 29, 2022