نئی دہلی:( ملت ٹائمز) اٹلی کے پیروگیا شہر میں ہونے والے انٹرنیشنل جرنلزم فیسٹیول میں رعنا ایوب نے بھارت میں صحافیوں کے ساتھ ہورہے مظالم پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ایک بیان دیتے ہوئے رعنا ایوب نے کہا کہ ہندوستان میں صحافت کرنا آسان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں دہلی میں ایک ہندو مہاپنچایت کا انعقاد کیا گیا۔
جس میں مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کرنے کی بات کی گئی تھی۔ ریلی کی کوریج کرنے گئے کچھ مسلم صحافیوں پر ہندو سینا نے حملہ کیا۔ ہندوستان میں اس وقت مسلمانوں کے حوالے سے بہت خراب صورتحال ہے، نفرت تیزی سے پھیلائی جا رہی ہے۔
رعنا ایوب نے سال 2018 میں اپنے حادثے کے بارے میں بتایا کہ وہ الجزیرہ کو انٹرویو دینے کے لیے ایک کیفے میں بیٹھی تھیں اسی درمیان ان کے ایک ساتھی نے جو کہ بی جے پی لیڈر ہے، انہوں نے اس ویڈیو کی مذمت کرتے ہوئے مجھے بھیجی تھی ۔ جب میں نے اس ویڈیو کو دیکھی، یہ ایک فحش ویڈیو تھی جس پر میری تصویر لگا دی گئی تھی۔
یہ سب دیکھ کر میں بہت حیران اور سہم گئی۔ ویڈیو میرے نام سے سوشل میڈیا پر وائرل کی جارہی تھی۔ مجھے لگا جیسے مجھے مارا گیا ہے۔ یہی نہیں رعنا ایوب نے اپنے بیان میں حکومت ہند پر بھی سوالات اٹھائے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات پر کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں واحد جرنلسٹ ہوں جو مودی کے ظلم کے خلاف بولتی ہوں اور دنیا کو ہندوستان کی حقیقت بتاتی ہوں۔ بھارت میں مسلمان قتل عام کے دہانے پر ہیں۔
رعنا ایوب نے اپنا درد سناتے ہوئے کہا کہ میں تہلکہ میگزین میں کام کر چکی ہوں، 2002 کے فسادات کی حقیقت جاننے کی کوشش کی، اس کے لیے میں نے اپنا حلیہ بھی بدلا اور 8 ماہ تک گجرات فسادات کی سچائی اور حقیقت پر مبنی کہانی تیار کی تھی ۔ میں نے یہ کہانی 8 کیمروں اور نقلی پہچان کے ساتھ تیار کی تھی ۔ لیکن مودی حکومت کے دباؤ میں تہلکہ نے میری کہانی شائع نہیں کی۔
میڈیا ہاؤسز نے مجھے نوکری دینے سے انکار کر دیا۔ گجرات فسادات کی کہانی کرنے سے پہلے ہر کوئی مجھے اپنے ساتھ شامل کرنا چاہتا تھا لیکن مودی حکومت کے دباؤ میں سب نے نوکری دینے سے انکار کر دیا۔
یہی نہیں لون لے کر اسٹوری کو میں نے ایک کتاب کی شکل میں چھپوایا ۔ رعنا کی اس کہانی کی وجہ سے امت شاہ کو چند ماہ کے لیے جیل بھی جانا پڑا تھا ۔
واضح رہے کہ حکومت نے رعنا ایوب کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ اس معاملے میں رعنا ایوب کے 1.77 کروڑ روپے کے اثاثے کو بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔