ایس بی ایف نے کپڑا بینک کے تحت 50 سے زائد غریب خاندانوں میں نئے کپڑے تقسیم کئے

ایس بی ایف نے کپڑا بینک کے تحت 50 سے زائد غریب خاندانوں میں نئے کپڑے تقسیم کئے

 نئی دہلی – اوکھلا (پریس ریلیز) ایس بی ایف نے عید سے قبل تقریبا پچاس سے زائد خاندان کو نئے کپڑوں کا تحفہ دیا۔ آج ایس بی ایف نے عید کی خوشی کے مد نظر غریب خاندانوں میں نئے کپڑوں کی تقسیم کی۔ کپڑوں کی تقسیم کا عمل باظابطہ ایک تقریب کے زریعہ انجام پایا تقریب میں جناب زبید الرحمن (ببن خان) نائب صدر ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا اور ٹی عارف علی صاحب چیئرمین، ویژن 2026 اور جناب عرفان احمد نیشنل کوڈینیٹر) ایس بی ایف )نے شرکت کی ۔مہمانوں کے ہاتھوں تقریبا 50 سے زائد خاندان میں نئے کپڑوں کی تقسیم عمل میں لایا گیا ۔

اس موقع پر جناب زبید الرحمن( ببن خان ) نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ “میں زاتی طور پر ایس بی اہف کے اس نیک عمل کی ستائش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ اوکھلا کے ہر ضرورت مند تک ایس بی ایف پہونچ کر اس کی مدد یقینی بنائے گی”. جناب ٹی عارف علی صاحب نے کہا کہ “ویژن 2026 کا مقصد دراصل معاشرے کو تعلیم کے میدان میں آگے بڑھانا ہے اور سوسائٹی میں موجود ضرورت مندوں کی مدد کرنا ہے جو روٹی کپڑا اور مکان سے محروم ہیں۔ویژن 2026 کے زریعہ ہم یہ کوشس کر رہے ہیں کہ سماج میں تمام طبقات کے ضرورت مند کی مدد کی جاسکے.” سوسائٹی فار برائٹ فیوچر (ُایس بی ایف )نے ایک ماہ پہلے جامعہ نگر اوکھلا کے ملی ماڈل اسکول میں کپڑا بینک کا آغاز کیا تھا. جہاں اوکھلا اطراف و اکناف کے ضرورت مند خاندان کپڑا بینک کیمپ سے پرانے اور تجدید کاری کے بعد پہنے کے لائق کپڑے حاصل کر رہے تھے ۔ایس بی ایف اوکھلا کی عوام سے یہ اپیل بھی کرتی ہے کے اس کار خیر میں ایس بی ایف کی مدد کریں اپنے نئے اور پرانے کپڑے جو استعمال کے لائق ہوں ملی ماڈل اسکول پہنچ کر لوگوں کو عطیہ کریں، اگر کوئی صاحب خیر عید کے آمد سے پہلے نئے کپڑوں کے زریعہ مستحقین کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو ایک ہزار رویہ دے کر وہ فیملی کٹ کے زریعہ نئے کپڑوں سے ضرورت مندوں طبقات کی مدد کرسکتے ہیں. واضح ہو کہ ضرورت مندوں کے لیے کپڑے کی حوصولیابی 20 مارچ سے شروع ہوگئی تھی ، اور بڑی تعداد میں ضرورت مند اوکھلا ملی ماڈل اسکول پہونچ کر پہنے کے کپڑے حاصل کر رہے ہیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com