جہانگیر پوری میں مسلمانوں نے اپنا دفاع کیا تھا ، پولس کی یکطرفہ کاروائی باعث تشویش: ملی کونسل

نئی دہلی: (پریس ریلیز)  آل انڈیا ملی کونسل نے دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں ہوئے فرقہ وارانہ تصادم اور پولس کی کاروائی پر اپنے شدید ردّعمل کا اظہار کرتے ہوئے شدید برہمی وافسوس کا اظہار کیا ہے۔ آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اپنے پریس بیان میں مذکورہ فسادات پر غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پورے ملک کے اندر مذہبی عناد اور فرقہ وارانہ جذبات برانگیختہ کرنے کی فرقہ پرست و فسطائی جماعتوں کی تدابیر نے سبھی انصاف پسند لوگوں اور بالخصوص مسلمانوں کے درمیان خوف و سراسیمگی کا ماحول پیدا کر دیا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے اور قابل مذمت بھی ہے۔

ڈاکٹر محمد منظور عالم نے مزید کہاکہ آل انڈیا ملی کونسل کی میڈیا ٹیم نے جائے حادثہ کا جائزہ لیا جس میں یہ پایا گیا ہے کہ ہفتہ کی شام جہانگیر پوری سی بلاک جامع مسجد کے پاس تقریبا متعدد مرتبہ جلوس کا گزر ہوا اور کوئی ہنگامہ نہیں ہوا ، تنازع اس وقت شروع ہوا جب جلوس میں شریک شرپسند عناصر نے مسجد کے دروازے پر جاکر بھگوا جھنڈا لہرانے کی کوشش کی جسے وہاں کے ذمہ داروں نے روکا اور سمجھایا کہ مسجد پر جھنڈا نہیں لگاؤ لیکن شرپسندوں نے بات نہیں مانی اور لگانے پر اصرار کیا تاہم مسلمانوں نے روک دیا اور کہاکہ تم جھنڈا نہیں لگاسکتے ہو جس کے بعد جلوس نے مسجد پر پتھراؤ کردیا ، اپنے بچاؤ اور دفاع میں مسلمانوں نے بھی پتھراؤ کیا جس کے بعد حالات بگڑ گئے جس میں متعدد افراد سمیت ایک پولس اہلکار کے بھی زخمی ہوہوئے تاہم پولس حالات کو قابو میں کرلیا اور اب وہاں امن کا ماحول ہے تاہم اس سلسلے میں پولس یکطرفہ کاروائی کررہی ہے اور صرف مسلمانوں کو ہی گرفتار کیا جارہاہے ۔ اب تک کل 23 لوگوں کو پتھراؤ کے الزام میں گرفتار کیاگیا ہے جس میں سبھی مسلمان ہی ہیں۔ پولس کی ایف آئی آر میں بھی صرف ظاہر کیاگیاہے کہ مسلمانوں نے ہنومان جینتی کے جلوس پر پتھراﺅ کیاہے جب کہ جلوس کی طرف سے ہونے والی شرپسندی اور مسجد پر جھنڈا لگانے کے اور پتھراؤ کے واقعہ کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ پتھراؤ دونوں سے طرف ہواہے اور مسلمانوں نے اپنا صرف دفاع کیاتھا ، پولس کی ذمہ داری ہے کہ وہ مذہب دیکھے بغیر کاروائی کرے اور اس میں ملوث دونوں طرف کے لوگوں کو گرفتار کرے لیکن صرف مسلمانوں کو گرفتار کیا جارہاہے جو باعث تشویش ہے اور دہلی پولس کی کاروائی سوالات کے گھیرے میں ہے ۔

انہوں نے لاءاینڈ آرڈر پر مکمل قابو رکھے جانے اور شرپسند وشورش پسند گروہ کے خلاف انصاف کے ساتھ پورے معاملے کو دیکھے جانے کی حکومت ہند اور دہلی کی کیجریوال سرکار سے مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ دہلی پولس پوری شفافیت کے ساتھ معاملات کی تفتیش کرے، تاکہ اصل قصوروار عناصر گرفت میں آسکیں۔ ملی کونسل نے دہلی کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان حالات میں اشتعال پھیلانے والوں کے خلاف جارحانہ ردّعمل سے گریز کریں اور امن وامان کے قیام کے لیے سرکار کے ساتھ تعاون کریں۔ ملی کونسل نے سرکار سے پُرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ بے قصوروں کی فوری رہائی کے لیے غیر جانبدارانہ طرز عمل اختیار کرے اور اس موقع پر جن لوگوں کا جو بھی نقصان ہوا ہے، اس کو اس کا فوری معاوضہ بھی ادا کیا جائے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com