دہلی  کے جہانگیرپوری میں تشدد، سنگھ پریوار کی بڑی سازش کا حصّہ: پاپولر فرنٹ

پاپولر فرنٹ آف انڈیا دہلی کے صوبائی صدر پرویز احمد نے ایک بیان میں ہنومان جینتی کے جلوس کے دوران دہلی کے جہانگیرپوری علاقے میں ہوئے مسلم مخالف تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر پوری تشدد کو گجرات، جھارکھنڈ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، راجستھان، بہار، گوا اور مغربی بنگال میں رام نومی کی ریلیوں کے دوران مسلمانوں پر ہوئے حملوں کے تسلسل کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔ تشدد کے یہ واقعات ایک ہی انداز کے ہیں اور ہر جگہ ایک ہی طریقہ کار اپنایا گیا ہے؛ مسلم اکثریتی علاقوں سے ریلیاں نکالو، قابل اعتراض نعرے اور گانے استعمال کرو اور لوگوں کو تشدد کے لئے مشتعل کرو۔

پرویز احمد نے کہا کہ جہاں ملک میں مختلف قسم کی سیکڑوں مذہبی تقریبات اور تہوار ہمیشہ سے پرامن طریقے سے منائے جاتے رہے ہیں، حالیہ ریلیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ مذہبی پروگراموں کو پرتشدد بنانے کے پیچھے سنگھ پریوار کی مشترکہ کوشش کارفرما ہے۔ یہ تشدد حد درجہ قابل مذمت ہے کیونکہ ہندوتوا کے ہاتھوں شمال مشرقی دہلی میں مسلم مخالف نسل کشی کو ابھی دو سال ہی گذرے ہیں اور حالیہ ریلیوں نے گذشتہ اموات، زخموں اور روزگار کے نقصان کی یاد کو پھر سے تازہ کر دیا ہے۔ 2020کے شمال مشرقی دہلی نسل کشی میں کپل مشرا اور راگنی تواری جیسے آر ایس ایس اور بی جے پی کے لیڈروں نے بڑا رول ادا کیا تھا اور اس بات کا پورا اندیشہ ہے کہ جہانگیرپوری تشدد کی سازش میں بھی ایسے ہی لوگوں کا ہاتھ ہے۔

پرویز احمد نے دہلی پولیس کی مکمل طور سے یکطرفہ اور سیاسی کاروائیوں پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔ جہانگیرپوری سے آنے والے ویڈیو اور تصویریں واضح طور سے یہ دکھا رہی ہیں کہ ہنومان جینتی کے جلوس میں تلواریں، بھالے اور بندوقیں لائی گئی تھیں۔ لیکن فساد بھڑکانے کے الزام میں صرف مسلمانوں کو ہی کیوں گرفتار کیا جا رہا ہے؟ پرویز احمد نے یاددہانی کراتے ہوئے کہا کہ شمال مشرقی دہلی نسل کشی کے دوران اور بعد میں دہلی پولیس کی کاروائی اور تفتیش میں بہت زیادہ تعصب سے کام لیا گیا تھا۔

پرویز احمد نے سنگھ پریوار کے نفرت انگیز جرائم اور مسلم مخالف تشدد کے خلاف کاروائی کو لے کر ہمیشہ کی طرح دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی حیران کن خاموشی پر انہیں بھی کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ جبکہ یہی کیجریوال تبلیغی جماعت کے بے قصور کارکنان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں بڑی تیزی اور چستی کا مظاہرہ کرتے ہیں، حالانکہ ان لوگوں کو غلط طریقے سے پھنسایا گیا تھا۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا یہ اپیل کرتی ہے کہ عوام امن و امان قائم رکھیں۔ ساتھ ہی تنظیم یہ مطالبہ کرتی ہے کہ سپریم کورٹ کے کسی سبکدوش جج کی نگرانی میں تشدد کی غیرجانبدارانہ تفتیش کی جائے تاکہ مجرموں کو عبرتناک سزا مل سکے۔ پاپولر فرنٹ تشدد میں متاثر افراد کو مناسب معاوضہ دینے کی بھی اپیل کرتی ہے۔ پاپولر فرنٹ بے قصوروں کو قانونی امداد اور راحت فراہم کرے گی جو ہندوتوا حملے کے شکار ہوئے ہیں اور جنہیں دہلی پولیس کی جانب سے غلط طریقے سے پھنسایا گیا ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com