غیر قانونی قبضہ کے نام پر مسلمانوں کی دکانوں اور مسجد پر بلڈورز چلانا اور ہراساں کرنا نا انصافی اور زیادتی: ملی کونسل

نئی دہلی: (پریس ریلیز) دہلی کے جہانگیر پوری میں ایم سی ڈی کی کاروائی یقینی طور پر غریبوں اور مسلمانوں کے خلاف ہے اور آئین کی توہین ہے ۔ ان خیالات کا اظہار آ ل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کیا انہوں نے مزید کہاکہ گذشتہ دنوں جہانگیر پوری میں جو کچھ ہوا وہ افسوسناک تھا اور دونوں طرف سے پتھراؤ ہوا تھا، پتھراؤ اور تشدد کی وجہ بھی ریلی میں شریک شرپسند عناصر تھے جن لوگوں نے مسجد کے پاس جاکر اشتعال انگیزی کی ، مسجد کے گیٹ پر بھگوا جھنڈا لہرانے کی کوشش کی جس سے روکا گیا تو مسجد کے پاس کھڑے لوگوں پر پتھراؤ کردیاگیا جس کے دفاع میں مسلمانوں نے بھی پتھراؤ کیا اور معاملہ نازک ہوگیا ۔ ڈاکٹر منظور عالم نے کہاکہ شرپسندوں کے خلاف کاروائی ضروری ہوتی ہے تاکہ آئندہ ایسا نہ ہو لیکن یہاں کاروائی یکطرفہ طور پر صرف مسلمانوں کے خلاف کی جارہی ہے ۔ یکطرفہ طور پر مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا گیاہے ، پانچ ملزمان پر این ایس اے بھی لگادیاگیا ہے اور آج غیر قانونی قبضہ کے نام پر غریب مسلمانوں کی دکانوں کو بھی توڑ دیا گیاہے ۔ اس کے علاوہ مسجد کا دروازہ بھی منہدم کردیاگیا ہے اور مسجد کی دکانوں کو نقصان پہونچایاگیاہے جبکہ وہیں پر موجود مندر کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا گیا ہے حالاں کہ میڈیا رپورٹس میں دعوی کیاگیا ہے کہ مسجد سے زیادہ حصہ مندر کا روڈ پر کا نکلا ہواہے لیکن مسجدکا حصہ منہدم کرنے کے بعد بلڈوزر کو مندر کی طرف سے جانے رو ک دیاگیا ۔

 ڈاکٹر محمد منظور عالم نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا کہ بروقت عدلیہ کی طرف سے اسٹے لگادیاگیا تاہم افسوس کی بات یہ ہے کہ اسٹے کا آڈر آجانے کے باوجود بھی کافی وقت تک بلڈوزر چلتا رہاہے اور پولس حکام نے عدالت کے حکم کو نظر انداز کرتے ہوئے بڑی تعداد میں دکانوں پر بلڈوزر چلادیا ۔

آل انڈیا ملی کونسل حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ جن کے دکان کو منہدم کیاگیاہے انہیں معاوضہ دیا جائے اور دوبارہ انہیں بسایا جائے اورسپریم کورٹ کے فیصلہ کو نظرا ندا ز کرنے والے افسران کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com