بھوپال: مدھیہ پردیش کے کھرگون ضلع میں رام نومی پر ہونے والے تشدد کے بعد اگرچہ کشیدگی میں کچھ کمی ضرور آئی ہے لیکن اب سوشل میڈیا پر کئی طرح کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہیں۔ ان میں سے ایک ویڈیو ایسی بھی ہے جس میں متعدد ہندو ضلع کے مسلمانوں کے بائیکاٹ کا اعلان کر رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹ پر یقین کریں تو یہ ویڈیو کھرگون ضلع کے اوبڑی گاؤں کی ہے۔
ویڈیو میں مبینہ طور پر گایتری پریوار نامی تنظیم کی جانب سے منعقد کی گئی تقریب کے دوران کچھ لوگوں کو مندر کے اندر مسلمانوں کے بائیکاٹ کا حلف لیتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں موجود ہندو حلف لے رہے ہیں کہ ”آج سے ہم ودھرمیوں (مسلمانوں) کی دکانوں سے کپڑے، چپل یا دیگر کسی بھی چیر کو نہیں خریدنے کا عزم کرتے ہیں۔ نا ہی ہم انہیں کوئی سامان فروخت کریں گے۔” بتایا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو 24 اپریل کو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
اس کے علاوہ ایک اور ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں ساؤنڈ باکس والی ایک وین عوامی مقامات پر گشت کر رہی تھی اور اس میں ہندو طبقہ کے لوگوں سے ان لوگوں کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے، جو رام نومی پر تشدد کے دوران پتھراؤ کے واقعہ میں ملوث تھے۔
وین سے اعلان کیا جا رہا ہے، ”کھرگون میں ہمارے ہندو بھائیوں کے خلاف ہونے فساد اور ان ادھرمی (مسلمانوں) کی طرف سے کئے گئے پتھراؤ کا منہ توڑ جواب دیں۔ میں اپنے تمام ہندو بھائیوں سے ان کی جم کر مخالفت کرنے کی اپیل کرتا ہوں اور میری ماؤں اور بہنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ان کی دکان سے کوئی سامان نہ خریدیں۔”
وہیں جب پولیس انتظامیہ سے اس بارے میں بات کی گئی تو کہا گیا تھا کہ اس معاملہ میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور وائرل ویڈیو کی تفتیش کی جا رہی ہے۔






