پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین او ایم اے سلام نے آسام پولیس کے ذریعہ ایم ایل اے جگنیش میوانی کی گرفتاری اور انہیں ہراساں کئے جانے کی سخت مذمت کی ہے۔
آسام پولیس کے ذریعہ ایم ایل اے جگنیش میوانی کی گرفتاری سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں ہے۔ میوانی پسماندہ طبقات کے بیچ ایک ابھرتے نوجوان لیڈر ہیں۔ بی جے پی اس بات سے گھبرائی ہوئی ہے کہ ان کی سیاسی مہم لوگوں خاص کر حاشیے پر کھڑے طبقات کے لوگوں کے درمیان گونج رہی ہے اور بی جے پی کے گڑھ والے علاقوں میں بھی ہلچل مچا رہی ہے۔
سیاسی مخالفین کو خاموش کرنے کے لئے اقتدار کے اس قدر بے جا استعمال کی بی جے پی ایک نئی مثال قائم کر رہی ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں بی جے پی کی مخالفت کرنے والے لیڈروں اور سماجی کارکنان کو بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں میں قانونی داؤ پیچوں میں پھنسایا جا رہا ہے۔
ایک معاملے میں ضمانت ملنے کے فوراً بعد میوانی کو ایک دوسرے فرضی معاملے میں پھر سے گرفتار کر لیاگیا۔ یہ واضح اشارہ ہے کہ آسام پولیس میوانی کی رہائی کو ہر حال میں روکنا چاہتی ہے۔
حالانکہ یہ واضح ہے کہ یہ معاملے بے بنیاد ہیں اور عدالت میں ٹکنے کا بہت زیادہ امکان نہیں ہے، ایسے مقدمات کا مقصد بے قصور افراد کو قید کرکے رکھنا اور لمبی قانونی کاروائیوں کے ذریعہ سے ان کو ہراساں کرنا ہے۔
بی جے پی ملک میں ایسی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس میں جمہوری سرگرمی اور مخالفت کی آواز جرم بن جائے۔ اس کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔ ملک کی جمہوری طاقتوں کو میوانی اور دیگر سیاسی قیدیوں کے خلاف ظالمانہ کاروائیوں کی مخالفت میں آگے آنا چاہئے۔






