عید سے قبل ایودھیا میں ہندوؤں کا مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش، مساجد کے باہر گوشت اور قابل اعتراض پمفلٹ پھینکنے والے نکلے ہندو

نئی دہلی: ملک میں کچھ دنوں سے مسلسل تشدد پھیلانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ہنومان جینتی کے موقع پر جہانگیر پوری کی مساجد پر حملہ کیا گیا۔ بعد میں اس واقعہ کا ملزم مسلمانوں کو ہی بنایا گیا۔

 اب ایسا معاملہ سامنے آیا ہے کہ ایودھیا جسے رام نگری کہا جاتا ہے، وہاں بھی مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔ لیکن پولیس نے چابکدستی سے 24 گھنٹے کے اندر ہی مجرموں کو پکڑ لیا۔

نوجیون کی خبر کے مطابق اس واقعے کو انجام دینے والے مسلمان نہیں بلکہ ہندو تھے، جنہوں نے مسلمان بن کر یہ حرکت کی۔ پولیس نے اس معاملے میں ہندو یودھا تنظیم کے سربراہ مہیش مشرا سمیت 7 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ وہاں سے چار افراد فرار ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ان لوگوں کو گرفتار کیا ہے ۔

واضح رہے کہ یوپی پولس نے پریس کانفرنس کرکے اس واقعہ کا انکشاف کیا ہے۔ آئی جی رینج ایودھیا کے پی سنگھ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملزمان دہلی کے جہانگیر پوری میں تشدد کے واقعہ سے ناراض تھے۔

 پولیس نے بتایا کہ ماسٹر مائنڈ مہیش کمار مشرا نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر برجیش پانڈے کے گھر پر منصوبہ بنایا تھا۔ مہیش نے یہ پمفلٹ لال باغ کے آشیرواد فلیکس سے چھاپے ہیں۔ کچھ فلیکس یہاں سے بھی خرید لیں۔ ملزم پرتیوش سریواستو چوک کے گدری روڈ پر، محمد رفیق بک سٹور سے قرآن کی دو کتابیں خریدیں۔

پمی کیمپ ہاؤس سے ٹوپی خریدی تھی۔ آکاش نے لال باغ سے گوشت خریدا تھا۔ سارے سامان کو 26 اپریل کی رات 10 بجے ناکا ورما ڈھابہ پر جمع کیا گیا تھا۔ پھر سبھی برجیش کے گھر پہنچے۔ یہیں فلیکس پر قابل اعتراض تبصرے لکھے گئے۔

 اس کے بعد سبھی لوگ چار بائک پر دیوکالی بائی پاس سے ہوتے ہوئے بینی گنج تیراہہ پہنچے۔ PRV کی گاڑی کی وجہ سے یہاں واردات کو انجام نہیں دے سکے ۔ پھر کشمیری محلہ مسجد میں جا کر قرآن شریف اور گوشت پھینکا گیا۔

 اس کے بعد انہوں نے راجکرن اسکول کے سامنے ٹاٹ شاہ مسجد پر قابل اعتراض پمفلٹ اور گوشت پھینکا۔ پھر جیل کے پیچھے گلاب شاہ درگاہ پر قرآن شریف اور گوشت پھینک دیا۔ اسی طرح کے قابل اعتراض پمفلٹ عیدگاہ سول لائن، گھوسیانہ رام نگر مسجد میں بھی پھینکے گئے۔ ملزم نے مسلم ٹوپی پہن کر اس واردات کو انجام دیا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com