امن تبھی قائم ہوگا جب لوگوں کے حقوق اور وقار کا تحفظ ہوگا: چیف جسٹس

سری نگر: چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) این۔ وی رمنا نے ہفتہ کے روز کہا کہ امن تبھی قائم ہوگا جب لوگوں کے وقار اور حقوق کو تسلیم کیا جائے گا اور ان کا تحفظ کیا جائے گا۔ چیف جسٹس نے یہ بیان سری نگر میں ہائی کورٹ کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ روایت کی تعمیر کے لیے صرف قوانین ہی کافی نہیں ہیں، اس کے لیے اعلیٰ نظریات کے حامل افراد کی ضرورت ہوتی ہے، جو قانون کے دائرے میں رہ کر زندگی کو آگے بڑھائیں۔

چیف جسٹس رمنا نے کہا کہ ”انصاف سے انکار بالآخر انتشار کا باعث بنے گا۔ یہ عدلیہ کے ادارے کو جلد ہی غیر مستحکم کر دے گا کیونکہ لوگ ماورائے عدالت طریقہ کار کی تلاش کریں گے۔ امن تب ہی قائم ہوگا جب لوگوں کے وقار اور حقوق کو تسلیم کیا جائے گا اور ان کی حفاظت کی جائے گی۔” تقریر میں انہوں نے اپنے جذبات کی عکاسی کرنے کے لیے شاعر علی جواد زیدی اور اردو کی معروف شاعرہ رفعت سرفروش کا حوالہ دیا۔

جسٹس رمنا نے زور دے کر کہا کہ ایک صحت مند جمہوریت میں کام کاج کے لیے ضروری ہے کہ لوگ محسوس کریں کہ ان کے حقوق اور وقار کی حفاظت کی گئی ہے اور انہیں تسلیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعات کا جلد فیصلہ صحت مند جمہوریت کی پہچان ہے۔ سی جے آئی نے کہا کہ “کسی ملک میں روایت بنانے کے لیے صرف قانون ہی کافی نہیں ہے۔ اس کے لیے اعلیٰ نظریات سے متاثر انمٹ کردار کے لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ قوانین کے دائرے میں زندگی اور روح کو متاثر کریں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “محترم ججز اور عدالتی افسران، آپ ہماری آئینی منصوبہ بندی میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ عام آدمی ہمیشہ عدلیہ کو حقوق اور آزادیوں کا حتمی محافظ سمجھتا ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ اکثر فریقین بہت زیادہ نفسیاتی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں اور وہ ناخواندہ، قانون سے ناواقف اور مختلف مالی مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں، اس لیے ججوں کو کوشش کرنی چاہیے کہ وہ آرام دہ محسوس کریں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com