اکھلیش یادو کا بی جے پی حکومت پر حملہ، کہا – پچھلے پانچ برسوں میں حکومت صرف نام بدلنے اور پتھر بدلنے میں صرف کیا

لکھنؤ: (ایجنسیاں) سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ آج ریاستی مقننہ میں گورنر کے پڑھے گئے خطاب میں نہ تو کوئی نئی بات تھی اور نہ ہی ریاست کی ترقی کے لیے کوئی منصوبہ بند ارادہ نظر آتا ہے۔ یہ حکومت بھلے ہی کچھ کہے، لیکن عوام ساری حقیقت جانتے ہیں کہ بی جے پی حکومت نے پچھلے پانچ برس نام اور پتھر بدلنے میں صرف کیے ہیں، جب کہ آج بھی وہ عوامی مفاد کی ٹھوس اسکیموں کو پیش کرنے سے قاصر ہے۔

ناموں میں کچھ ردوبدل کے ساتھ، ریاستی حکومت کی طرف سے متعارف کردہ اسکیمیں عام طور پر وہی ہیں جو سماجوادی حکومت میں شروع کی گئی تھیں۔ طب اور تعلیم کے میدان میں کچھ نیا کرنے کے بجائے صرف سماجوادی حکومت کے کاموں کو اپنا بتا کر گنوایا گیا ہے۔ ایک یونٹ بجلی بھی پیدا نہ کرنے والی بی جے پی حکومت میں بجلی کی کٹوتی کی وجہ سے لوگ اندھیرے اور شدید گرمی میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

گورنر کے خطاب میں کسانوں اور نوجوانوں کو گمراہ کیا گیا ہے۔ ایم ایس پی پر ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا ہے۔ کسان کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا ہوا؟ گنے کے کاشتکاروں کی رقم واجب الادا ہے۔ گندم کی خریداری کا ہدف پورا نہیں ہوا۔

بی جے پی کے دور حکومت میں سرمایہ کاری کے نام پر اتر پردیش میں کچھ نہیں ہوا۔ سماج وادی حکومت نے اسے آئی ٹی ہب بنا کر دکھایا ہے، بی جے پی کوئی نیا ماڈل نہیں بنا سکی۔ نوجوانوں کے روزگار کے لیے کوئی اسکیم نہیں ہے۔ بی جے پی حکومت نے نوجوانوں کو صرف پیپر لیک اور بھرتی میں بد عنوانی کا تحفہ دیا ہے۔ بے روزگار نوجوانوں کے انصاف کے مطالبے پر انہیں لاٹھیوں سے پیٹا گیا۔ ایک بھی سینک اسکول نہیں کھولا گیا۔

یہ عجیب بات ہے کہ ریاست میں جرائم میں کمی کے بارے میں وزیر اعلیٰ اور بی جے پی حکومت کے دعوے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار سے میل نہیں کھاتے ہیں۔ بی جے پی حکومت میں خواتین کے خلاف عصمت دری اور جرائم کے واقعات دن بدن بڑھ رہے ہیں۔ ہر روز لوگ پولیس کی حراست میں مر رہے ہیں۔ بی جے پی حکومت اور اس کی انتظامیہ اپنے مفاد کے لیے معصوم لوگوں کو پریشان کر رہی ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com