مدارس کا ویزن صرف معاش سے مربوط نظام تعلیم نہیں:شکیل قاسمی
حفظ کر نے والے طلبا دیگر زبانوں کو سیکھنے پر بھی توجہ دیں:انیس الرحمن قاسمی
سپول: (پریس ریلیز) جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ میں آج نئے تعلیمی سال کے موقع پر علما اور دانشوران کا خطاب ہوا۔ جس میں طلبا کو یکسوئی کے ساتھ تعلیم حاصل کر نے پر زور دیا گیا۔ ساتھ ہی انہیں بتا یا گیا کہ مدارس میں تعلیم حاصل کر نے کا مقصد صرف تعلیم حاصل کر نا ہی نہیں،بلکہ اپنے اخلاق، کردار اورحسن سلوک سے بہتر معاشرہ کی تشکیل بھی ہے۔
اپنے خطاب میں پٹنہ سے آئے بطور مہمان خصوصی پروگرام میں شریک ہوئے پروفیسر ڈاکٹر شکیل قاسمی نے کہا کہ، مدارس تعلیم حاصل کر نے کا جو مقصد ہے وہ کبھی فوت نہیں ہو نا چاہئے، مدارس میں تعلیم حاصل کر نے والے طلبا اخلاقی قدروں سے آرستہ ہو تے ہیں، دراصل مدارس کا ویزن صرف معاش سے مربوط نظام تعلیم نہیں،بلکہ اسے اس پر کشش بنا کر پیش کر نا ہے جو فکری ارتداد سے بالکل دور ہو۔اہل مدارس نے کبھی تعلیم کے لیے کوئی اسٹرکچر تیار نہیں کیا، بلکہ جہاں کہیں بھی ایک طالب علم اور ایک استاذ ملے تعلیمی نظام قائم ہو گیا جو بعد میں بڑھتے بڑھتے بڑے بڑے مدارس کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ دنیا میں کہیں بھی اسکول،کالج یا یونیورسٹی قائم ہو تی ہے تو سب سے پہلے اس کے لیے اسٹرکچر تیار کیا جاتا ہے تب تعلیم کی شروعات کی جاتی ہے۔بوریا پر بیٹھنے والے لوگوں نے ایسا نظام تعلیم قائم کیا کہ فلک بوس عمارت والوں نے انہیں سلام کیا۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کے طلبا جب یونیورسٹی کا رخ اختیار کر تے ہیں وہاں کے اساتذہ سوچنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔انہوں نے طلبا و اساتذہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہو گا کہ 24گھنٹوں میں کتنا وقت اپنی تعلیم پہ دیتے ہیں۔یہ ترقی کا دور ہے ہمیں دوسروں سے بھی ان کی خوبیوں کو اپنا منہج قأم رکھتے ہؤے اپنا نا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پورے اعتماد کے ساتھ اپنے مستقبل کو روشن کیجئے۔جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ کے بانی و مہتمم مفتی محفوظ الرحمن عثمانی علیہ الرحمہ کا ذکر کر تے ہؤے انہوں نے کہا کہ وہ وہاں گئے ہیں جہاں ہم سب کو جانا ہے۔ مفتی صاحب کے صاحبزادے اور کار گزار مہتمم قاری ظفر اقبال مدنی کو مخاطب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ مفتی صاحب نے اپنا کام کر دیا اب آگے آپ کو کر نا ہے۔یہ ادارہ شب و روز کی مشقت کے بعد ہی وجود میں آیا ہے۔ یہاں وہ بچے تعلیم حاصل کر تے ہیں جو خط افلاس سے نیچے زنڈی گزارنے والے ہیں۔ یہاں کے عوام کی بھی ذمہ داری ہے کہ مفتی صاحب نے جو اس مدرسہ کے ذریعہ پوری دنیا میں علاقہ کی شناخت دی اسے قائم رکھنے میں ہر طرح کا تعاو ن دیں۔
اپنے صدارتی خطاب میں آل انڈیاملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی نے جو طلبا دارالاقامہ میں رہتے ہیں وہ دوسرے طلبا کے بہ نسبت زیادہ پڑھتے ہیں،تعلیم کے ساتھ ان کی تربیت بھی ہو تی ہے۔ اس دوران مولانا نے جامعہ میں حفظ کر نے والے طلبا کو تعلیم کی طرف تر غیب دیتے ہوئے کہا کہ کم وقت میں حفظ مکمل کریں ساتھ میں اردو اور دیگر زبانوں کو بھی سیکھیں۔ انہوں نے دارالاقامہ کے نظما اور اساتذہ کو بھی نصیحت کی کہ بچوں کے ساتھ علاقائی زبان کا استعمال نہ کریں۔ خالی وقت میں ایک حدیث روزانہ بچے ترجمہ کے ساتھ یاد کریں اور کم سے کم سوحدیث ہر طالب علم یاد کرے۔ مولانا قاسمی نے سورہ فاتحہ پڑھا کر نئے تعلیی سال کا آغاز کرایا۔
دارالعلوم سلفیہ بیریا کمال کے ناظم مولانانظام الدین مدنی سلفی نے ا پنے مختصر خطاب میں کہا کہ عوام اور مدرسہ کی ترقی،اساتذہ کو مدرسہ کی تعلیمی ترقی اور طلبا کو حصول علم کی طرف توجہ دینی چاہیے۔
اس موقع پر جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ کے مہتم قاری ظفر اقبال مدنی نے اعلان کیا کہ جو بچے ایک سال کے اندر شروع سے آخر تک حفظ قرآن پاک مکمل کریں گے۔اس کو تیس ہزار روپے اور دو سال میں مکمل کریں گے تو بیس ہزار روپے کے انعام سے نوازے جائیں گے۔
پروگرا م کا آغاز قاری نعمان کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، جامعہ کے صدرالمدرسین مفتی محمد انصار قاسمی نے پروگرام کی نظامت کی۔پروگرم میں مولا نانافع عارفی، مولانا المتین رحمانی، ضیاء اللہ ضیا رحمانی، مولانا امان اللہ مدنی،مولانا نعمت اللہ قاسمی چھٹہی، مولانا صمید ازہر رحمانی نے بھی خطاب کیا۔جامعہ کے کارگزار مہتمم قاری ظفر اقبال مدنی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ مہمانوں کا استقبال شال پیش کرکے قاری ظفر اقبال مدنی، مولانا یوسف انور قاسمی، مفتی عقیل مظاہر ی ناظم تعلیمات جامعہ، سیمانچل ڈیولپمنٹ فرنٹ کے سیکریٹری شاہ جہاں شاد نے کیا۔نعتیہ کلام قاری شمشیر عالم جامعی نے پیش کیا۔ اس موقع پر مولانا حمید الدین مظاہری، مولانا عقیل قاسمی، ماسٹر مظفر، محمد صدام عثمانی، ماسٹر عمران، قاری ذاکر حسین نے پروگرام کی کامیابی مین اہم کردار ادا کیا۔






