پاپولر فرنٹ آف انڈیا بہار کے صوبائی جنرل سیکریٹری محمد ثناءاللہ نے آج دربھنگہ میں تنظیم کی طرف سے منعقد احتجاج میں ای.ڈی کے ذریعہ فرنٹ کے کھاتے کو عارضی طور پر منجمد کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اُنہوں نے کہا کہ فرنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ تنظیم سے تعلق رکھنے والے بینک کھاتوں کو عارضی طور پر منجمد کرنے کی مذمت کرتا ہے۔ ای ڈی کی یہ تازہ کارروائی گزشتہ کچھ سالوں سے تنظیم کے خلاف اٹھائے جانے والے جابرانہ اقدامات کا حصہ ہے۔ یہ ایک بار پھر واضح ہو گیا ہے کہ یہ ایجنسی عوامی تحریکوں، این جی اوز، انسانی حقوق کی تنظیموں، اپوزیشن جماعتوں، میڈیا اور ملک میں کسی بھی جمہوری آواز کے بعد حکمران جماعت پر تنقید کرنے والے سیاسی آقاؤں کے پیادے کے طور پر کام کر رہی ہے اُنہوں نے کہا کہ پاپولر فرنٹ کے کھاتوں میں ڈپازٹس جیسا کہ ای ڈی نے 13 سال کی مدت کے لیے انکشاف کیا ہے پاپولر فرنٹ جیسی ملک گیر سماجی تحریک کے کام کے لیے معمول ہے۔ یہ بھی واضح رہے کہ مذکورہ رقم میں ملک کو درپیش بڑی آفات کے لیے جمع کی گئی کارروائی کے دوران جمع کی گئی رقم بھی شامل ہے جس میں پاپولر فرنٹ نے مثالی ریلیف اور ریسکیو خدمات انجام دیں۔ ای ڈی کے ذریعہ بتائے گئے اعداد و شمار بالکل بھی حیران کن نہیں ہیں اور ای ڈی جیسی ایجنسی کو کسی بڑی تحقیقات کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہم نے پہلے ہی انکم ٹیکس میں وصولی کی ایک ایک پائی جمع کر دی ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ سنسنی خیز اعدادوشمار سے زیادہ کچھ نہیں۔ ایک اور اہم حقیقت یہ ہے کہ 2020 کے دوران بہت سے میڈیا نے رپورٹ کہا کہ پاپولر فرنٹ نے 120 کروڑ اکٹھے کیے، 60 کروڑ کا نیا بیان پہلے کے جھوٹے دعوے کی نفی کرتا ہے اور ثابت کرتا ہے کہ یہ ایجنسیاں ہماری نہیں ہیں۔ تنظیموں کو نشانہ بنانے کے لیے میڈیا کو جعلی معلومات فیڈ کرتا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل اور گرین پیس جیسی عالمی شہرت یافتہ این جی اوز کے بینک اکاؤنٹس بھی اسی طرح منجمد کر دیے گئے۔ ملک میں پہلے سے ہی ایک رجحان ہے کہ تمام پارٹیوں کے بدعنوان سیاست دان تحقیقات کی صورت میں ای ڈی کی جوابی کارروائی کے خوف سے اپنے داغدار اثاثوں کو بچانے کے لیے بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔ بی جے پی لیڈروں کی کروڑوں کی بدعنوانی اور کالا دھن شاید ہی ای ڈی کے لیے فکر مند ہو۔ جس طرح سے بی جے پی نے ہمیشہ ای ڈی اور دیگر ایجنسیوں کا غلط استعمال کرکے اپوزیشن کو نشانہ بنایا اور اسے خاموش کیا، پاپولر فرنٹ کے خلاف کارروائی حیران کن نہیں ہے۔
فرنٹ کے دیگر لیڈران نے کہا کہ پاپولر فرنٹ ایک جمہوری طور پر کام کرنے والی تنظیم ہے جو پسماندہ طبقات سے ابھری ہے اور اس نے پہلے ہی ملک بھر کے لاکھوں لوگوں کا اعتماد جیت لیا ہے، جو اپنے عطیات سے تنظیم کی مدد کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے تنظیم نے شروع سے ہی یہ پالیسی بنا رکھی ہے کہ کوئی بھی چھوٹا بڑا مالیاتی لین دین شفاف طریقے سے کیا جائے۔ عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ پاپولر فرنٹ نے سنگھ پریوار کی تقسیم کی سیاست کے خلاف جو ثابت قدمی اختیار کی ہے وہ واحد وجہ ہے کہ یہ تنظیم ایجنسی کے سیاسی طور پر محرک امور کا نشانہ بن گئی ہے۔ پاپولر فرنٹ آر ایس ایس کے مذموم عزائم کے خلاف اپنے آوازی موقف اور احتجاج کو جاری رکھے گا۔ ہم ان اقدامات سے خوفزدہ نہیں ہوں گے اور ہم ان رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے تمام قانونی اور جمہوری آپشنز تلاش کریں گے۔
پاپولر فرنٹ ملک کے لوگوں سے جمہوریت کے تحفظ کے لیے پرعزم رہنے کا مطالبہ کرتا ہے اور بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کے اس غیر جمہوری اقدام اور طاقت کے غلط استعمال کی مذمت کرتا ہے۔
اس موقع پر بتایا گیا کہ آج فرنٹ کی طرف سے ای ڈی کے خلاف قومی احتجاج کا اعلان ہے اور اس کے تحت بہار کی راجدھانی پٹنہ سمیت دربھنگہ، چھپرہ، نالندہ، بیتیا، سیوان، ویشالی، موتیہاری، مظفرپور، مدھوبنی، پورنیہ، ارریہ، کٹیہار، کشن گنج سمیت بہار کے اکثر اضلاع میں احتجاجی ریلی و دھرنوں کا انعقاد ہوا۔