نئی دہلی: گزشتہ دنوں ملک کی برسراقتدار پارٹی کے بعض کارکنوں نے پیغمبر اسلام جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں جو گستاخانہ کلمات کہے ، اس نے ملک کے تمام مسلمانوں کو سخت تکلیف پہونچائی اور عالمی سطح پر بھی اس کی وجہ سے ملک کے وقار کو نقصان پہونچا ، اس پس منظر میں ایسے دریدہ دہن لوگوں کو پارٹی سے معطل کیا جانا یقیناً ایک اچھی بات ہے لیکن یہ نا کافی قدم ہے ، یہ بات ضروری ہے کہ ایسے بد زبان لوگوں کو قرار واقعی سزا دی جائے ، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور ایسا قانون بنایا جائے جو مختلف مذاہب کی مقدس شخصیتوں کی اہانت کو قابل سرزنش جرم قرارد یتی ہو اور اس پر بروقت اور مناسب کارروائی ہو سکے۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے گستاخانِ رسالت کے خلاف احتجاج کو جائز اور فطری قراردیا اوران کو خراج تحسین پیش کیا ، نیز انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں احتجاج کرنے والوں کے خلاف جس طرح یک طرفہ اور جانبدارانہ کارروائی کی جارہی ہے وہ بے حد افسوسناک اور قابل مذمت ہے ۔
پیغمبر اسلام ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے بی جے پی ممبران کو پارٹی سے معطل کرنا کافی نہیں،قرار واقعی سزا اور موثر قانون ضروری۔جنرل سکریٹری بورڈ#ProphetMuhammad pic.twitter.com/EzewXSpqHy
— All India Muslim Personal Law Board (@AIMPLB_Official) June 6, 2022