موجودہ حکومت میں قانون کی نہیں شاہ کی چلتی ہے: کلیم الحفیظ

گستاخ رسول آئین کا مذاق اڑارہے ہیں، آئین کے پاسدار جیل بھیجے جارہے ہیں 

نئی دہلی: (پریس ریلیز) موجودہ حکومت میں جمہوریت کا قتل کیا جارہا ہے۔ ہمارے نبی کی شان میں گستاخی کی گئی اور ہمیں احتجاج کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔پر امن احتجاج پر بھی اعتراض ہے۔مجلس کے ذمہ داران کوکل سارے دن پولس کسٹڈی میں رکھا گیا اور آج عدالت نے ضمانت دینے کے بجائے جیل بھیج دیاجب کہ گستاخی کرنے والے آزاد گھوم رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہارکل ہند مجلس اتحاد المسلمین دہلی کے صدر کلیم الحفیظ نے عدالت کے ذریعے جیل بھیجے جانے کا حکم سنانے کے بعد کیا۔انھوں نے کہا کہ ہمیشہ آئین کے دائرے میں رہ کر بات کرنے والے قائد مجلس بیرسٹر اسد الدین اویسی پر جھوٹی ایف آئی آر کرائی جارہی ہے۔دہلی میں بھی مجلس کے کارکنان کو مقامی پولس ہراساں کرنے کی کوشش کررہی ہے۔لیکن اس سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ہم اللہ کے رسول کی محبت میں جیل جارہے ہیں۔ ہم کوئی چور یا ڈاکو نہیں ہیں۔یہ ہمارے لیے نصیب کی بات ہے۔ لیکن اس سے یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ حکومت اے آئی ایم آئی ایم کی طاقت سے خوف کھاتی ہے۔اسی لیے تو اس نے چند مٹھی بھر لوگوں کو احتجاج نہیں کرنے دیا۔کسی جمہوری ملک میں پر امن احتجاج کرناعوام کا حق ہے۔صدر مجلس نے کہا کہ موجودہ حکومت میں آئین کی نہیں بلکہ شاہ کی چلتی ہے۔یہ حکومت انگریزوں کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔عوام کا گلا گھونٹ رہی ہے۔لیکن بھارت کی انصاف پسند عوام چپ بیٹھنے والی نہیں ہے وہ گستاخان رسول کو سزا دلوانے تک اپنی آواز بلند کرتی رہے گی۔کلیم الحفیظ نے کہا کہ یہ کیسی عجیب بات ہے کہ آئین توڑنے والے اور ملک کی شبیہ خراب کرنے والے تو اپنے بنگلوں میں عیش کررہے ہیں اور آئینی حق کا استعمال کرکے احتجاج کرنے والوں کو جیل بھیجا جارہا ہے۔ انھوں نے کہارسول کی شان میں گستاخی کرنے والے بھارتی عوام کے دشمن ہیں۔انھوں نے مسلمانوں کا تو دل ہی دکھایا ہے لیکن ملک کی معیشت کو بربادی کے دہانے پر پہنچادیا ہے۔ہمارے جیل جانے سے کسی کا جرم کم نہیں ہوجاتا۔دنیا سب دیکھ رہی ہے۔موجودہ حکومت کو اس کا حساب دینا ہوگا۔کلیم الحفیظ نے مجلس کے وابستگان سے اپیل کی کہ وہ ہمت نہ ہاریں۔ بزدلی کا مظاہرہ نہ کریں۔ اپنا پر امن احتجاج جاری رکھیں،اگر ہمارے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا تو جیل بھرو آندولن بھی شروع کیا جائے گا۔واضح رہے کہ کل یعنی 9جون کو مجلس دہلی کی جانب سے جنتر منتر پر احتجاج کی کال دی گئی تھی جس کی پولس نے اپنی دی ہوئی پرمشن کینسل کردی تھی اور پارٹی کے 30ذمہ داران کو جس میں دہلی کے صدر بھی تھے ڈٹین کرلیا تھا۔آج پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے انھیں جیل بھیج دیا اب اگلی شنوائی 13جون کو ہوگی۔جیل جانے والوں صدر کے علاوہ راجیو ریاض،انور اقبال نقوی،سرتاج عالم،اصغر انصاری، فہمید حسن، سمیر خان، شاہدعلی خان، شاہنواز ہندوستانی، محمد شاہد وغیرہ تھے۔ تین لوگوں افضل آفریدی۔حاجی انتظار پردھان اور فخرالدین کو کل شام رہا کردیا گیا تھا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com