اشتعال انگیز تقاریر کے خلاف دہلی پولیس کی ایف آئی آر غیرسنجیدہ، مجرموں کی مدد کرنا اصل منشا

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین او ایم اے سلام نے کہا کہ اشتعال انگیز تقاریر کے خلاف دہلی پولیس کی ایف آئی آر غیرسنجیدہ ہیں اور اس کے پیچھے اصل منشا میانہ روی دکھا کر مجرموں کی مدد کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پولیس اور حکومت کی ناکامی ہے کہ پیغمبر محمد پر نپور شرما اور نوین جندل کے بین الاقوامی ناراضگی کا باعث بننے والے توہین آمیز تبصرے کے ہفتوں بعد بھی یہ دونوں آزاد گھوم رہے ہیں۔ ایک بات واضح ہے کہ حکمراں جماعت ان کے خلاف حقیقت میں کوئی قانونی کاروائی کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ واضح رہے کہ پارٹی نے پہلے ان دونوں ترجمانوں کی حمایت میں پورا دم خم لگا دیا تھا، لیکن جب ان کی اس حرکت کے قومی و بین الاقوامی سطح پر نتائج سامنے آئے تو بی جے پی نے صرف انہیں پارٹی سے بے دخل کر دیا۔

اب ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ نپور شرما اور نوین جندل کے ساتھ ساتھ دہلی پولیس نے دیگر ۰۳ سے زائد افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہیں، جن میں پیس پارٹی کے لیڈر شاداب چوہان، ایم آئی ایم صدر اسد الدین اویسی اور صحافیہ صبا نقوی شامل ہیں۔ گرچہ حالیہ معاملہ کلّی طور پر بی جے پی کے قومی لیڈران کے ذریعہ پیغمبر اسلام کی توہین کے متعلق ہے، لیکن اصل مسئلے کو حل کرنے کے بجائے، ان ایف آئی آر میں اشتعال انگیز بیان دینے والوں اور ان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرنے والوں دونوں کو برابر کا مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔ بھڑکاؤ تقریریں کرنے والوں کو کنٹرول کرنے کے بجائے، ان ایف آئی آر کا اصل مقصد اس معاملے کو ٹھنڈے بستے میں ڈالنا اور لوگوں کو اس کے خلاف بولنے سے روکنا ہے۔

پاپولر فرنٹ حکام کو آگاہ کرتی ہے کہ اس قسم کی میانہ روی کی بزدلانہ کاروائیوں سے ہندوتوا شدت پسندوں کے حوصلے اور بلند ہوں گے۔ قومی و بین الاقوامی سطح پر جاری مظاہرے تبھی ختم ہوں گے جب حکومت یہ دکھائے گی کہ تمام ہندوتوا نفرت کے سوداگر گرفتار کئے جا چکے ہیں اور یہ یقین دہانی کرائے گی کہ سیاسی حمایت کے نشے میں اس قسم کی ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے انہیں ہمیشہ کے لئے روک دیا گیا ہے۔ ہم دہلی پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مسلم لیڈران و سماجی کارکنان کے خلاف درج مقدمات کو واپس لیا جائے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com