گستاخی رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور اس کے بعد پیدا ہوئے حالات کو لیکر مانو طلباء یونین کا پریس کانفرنس

حیدرآباد: (پریس ریلیز) اللہ کے رسول کی شان میں گستاخی اور اسکے بعد ملک میں پیدا ہوئے صورت حال کو لیکر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد کی طلباء یونین کا ایک پریس کانفرنس یونیورسٹی کے طلباء یونین آفس میں ہوا جسمیں خطاب کرتے ہوئے طلباء یونین کے صدر محمد مرسلین نے فرمایا کہ ملک ہندوستان پوری دنیا میں عظیم جمہوریت کی پہچان رکھتا ہے مگر آج کچھ شرپسند عناصر اور ہندوتوا طاقتوں نے اس پہچان کو خراب کر رکھ دیا ہے یہی وجہ ہے کہ آج دنیا بھر کی جمہوریت پسند اور انسانیت پسند تحریکیں و ادارے ہمارے ملک میں جمہوریت و جمہوری اقدار پر منڈلا رہے خطرے کو لیکر مباحثے کر رہی ہیں ایسے وقت میں حکومت ہند و عدلیہ ،انتظامیہ اور تمام ملکی اداروں کی ذمّہ داری ہے کہ ملک کی اس شناخت کو بچانے کیلئے حقیقی اور پُر اثر اقدامات کرے۔

اس موقع پر چند اہم قرارداد بھی پیش کیا گیا جو مندرجہ ذیل ہے

01. گزشتہ دنوں ملک کی زیر اقتدار پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر نپن شرما اور نوین جندل نے جس طریقے سے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کر 25 کروڑ ہندوستانی مسلمانوں کی دل آزاری اور پوری دنیا کے مسلمانوں و انصاف پسندوں کے سامنے ملک کی غلط شبیہ پیش کرنے کا کام کیا ہے وہ بےحد افسوسناک اور شرمناک ہے ساتھ ہی اس سے زیادہ شرمناک یہ ہے کہ حکومت ہند ان مجرموں کو بچا کر ایک بیحد غلط ٹرینڈ ملک میں شروع کر رہی ہے جس کی وجہ سے ملک کو انارکی کا کے حالات دیکھنے پڑ رہے ہیں لہٰذا صدر جمہوریہ ہند،حکومت ہند اور عدلیہ کو چاہئے کہ فوری طور پر دونوں مجرمین کے خلاف حقیقی کارروائی کر ملک کو انارکی و بدنامی سے بچانے کا کام کرے۔

02. ہر ایک شہری کا بنیادی حق ہے کہ وہ اپنے غصوں و مانگوں کا اظہار جمہوری احتجاج کے ذریعہ کرے اور اسی کا استعمال کرتے ہوئے پورے ملک میں مسلمانوں نے ہمیشہ ہی کی طرح گستاخی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے معاملے میں بھی کیا ہے لیکن اس میں چند مقامات پر ہوئے چند چھوٹے واقعات کے بہانے اُتر پردیش میں و دیگر مقامات پر جو کریک ڈاؤن مسلمانوں کے خلاف شروع ہوا ہے اور جو بے جا گرفتاریاں شروع ہوئی ہے وہ ملک کی ایک بڑی قوم مسلم قوم کے اندر بے اطمینانی پیدا کریگی جو کہ کسی بھی ملک کے صحت کیلئے بہتر نہیں ہو سکتا لہٰذا تمام اداروں کو چاہئے کہ فوری طور پر آگے بڑھ کر اس کریک ٹاؤن کو لگام دے و گرفتار کیے گئے تمام لوگوں کو جلد از جلد رہا کرے۔

03. ہمارا ملک آزادی صحافت کے انڈیکس میں مسلسل پچھڑتا جا رہا ہے جس کے پیچھے وجہ مسلسل صحافیوں و میڈیا ہاؤس کے خلاف حکومتی تشدّد کے واقعات کا آنا ہے جس کی ایک مثال کانپور میں ہوئے تنازع کا ویڈیو شیئر کرنے پر معروف نوجوان صحافی اور ملت ٹائمز کے چیف ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی پر مقدمہ ہونا ہے جس نے عالمی سطح پر ہندوستان میں صحافت کی آزادی کو لیکر پھر سے بحث چھیڑ دیا ہے لہٰذا حکومت ہند کو چاہئے کہ فوری طور پر شمس تبریز قاسمی سے مقدمہ کو ختم کرے اور صحافیوں و میڈیا گھرانوں کے آزادی و حقوق کی حفاظت کو یقینی بنانے کا کام کرے ۔

04. اُتر پردیش سے تعلق رکھنے والی جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی طلباء یونین ممبر اور مشہور مسلم ایکٹوسٹ آفرین فاطمہ کے گھروالوں کو اُتر پردیش پولیس کے ذریعے بغیر نوٹس کے گرفتار کرنا اور انکا گھر توڑنے کا فیصلہ لینا صرف اور صرف ڈرانے و دھمکانے کی ایک کوشش ہے جو کہ نہایت قابل مذمت ہے لہٰذا اُنکی فیملی کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہئے اور اُن کے گھر کو توڑنے کا ناجائز فیصلہ جلد واپس لیا جانا چاہئے۔

05. جمعہ کو جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں مظاہرے کے درمیان ایک مدثر نامی نوجوان کی شہادت ہوگئی جس پر پولیس کو فائرنگ کرتے ہوئے ویڈیوز میں دیکھا گیا ہے ساتھ ہی اور بھی کئی مظاہرین کے شہید و زخمی ہونے کی غیر مصدقہ خبریں ہے جو کہ ہندوستان کے جمہوری آزادی کے قتل کے مترادف ہے جس پر جھارکھنڈ حکومت کو آگے بڑھ کر جانچ کرا کر مجرم پولیس والوں پر فوری کارروائی کرنا چاہئے ساتھ ہی شہید ہوئے و زخمی ہوئے لوگوں کے فیملی کو مناسب معاوضہ فوری طور پر مہیّا کرایا جانا چاہئے۔

06. دلّی پولیس نے جو کہ اب تک مجرم نوپن شرما و جندل کو گرفتار نہ کر سکی ہے اس نے ملک کے با وقار ممبر پارلیمنٹ اسد الدین اویسی پر و چند اور ایسے لوگوں پر جو کہ ان مجرمین کے خلاف مدلل طریقے سے باتیں رکھ رہے تھے اُن پر بے بنیاد مقدمات کر دیئے گئے ہے اُسے فوری طور پر ہٹا کر انتظامیہ پر عوام کے اعتماد کو مضبوط کیا جائے

07. گستاخی رسول کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے پر امن رہے لیکن چند مقامات پر جہاں کسی مظاہرے کا کسی طرح کا کوئی اعلان نہیں تھا وہاں بھی مظاہرے ہوگئے اور وہیں پر چند واقعات بھی واقع ہوئے ہیں جس کے بہانے سے گستاخی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بحث کو غلط سمت میں موڑا جا رہا ہے اور سماجی تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کو بے جا جوڑ کر بدنام کیا جا رہا ہے لہٰذا انتظامیہ کو چاہئے کہ بغیر ثبوت اس طرح کے بیانات سے پرہیز کرے ساتھ ہی سابق چیف جسٹس کی قیادت میں جانچ کمیٹی بنا کر پورے معاملے کی ایماندارانہ جانچ کرا کر حقیقی شازش کو سامنے لائے اور حقیقی مجرمین پا کارروائی کرے

ان قرارداد کے ساتھ ہی مانو طلباء یونین نے اعلان کیا کہ گستاخی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے معاملے و اس کے بعد پیدا ہوئے حالات اور ملک کی مکمّل صورت حال کو لیکر آنے والے دنوں میں یونین اپنی آواز کو منسلک اداروں تک منصوبہ بند طریقے سے پہنچانے کا کام کریگی ساتھ ہی عوامی بیداری کے اقدامات بھی کریگی

پریس کانفرنس میں مانو طلباء یونین صدر مرسلین احمد کے ساتھ نائب صدر ابو حمزہ ،یونین سیکرٹری محمد حارث اور خازن محمد وقار موجود رہے تو وہیں مشہور اسٹوڈنٹ ایکٹوسٹ، مانو کے ریسرچ اسکالر مبشر جمال , آزاد صحافی و انسانی حقوق کارکن سیف الرحمٰن اور مظہر سبحانی موجود تھے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com