گھروں کو توڑنا قانون کی خلاف ورزی، سرکار محمد جاوید کے گھر کی تعمیر کرائے: ملی کونسل

نئی دہلی: (پریس ریلیز) مسلمانوں کے خلاف بلڈوزکی کاروائی اور پولس انتظامیہ کی جانب سے گھروں کے انہدام کی آل انڈیا ملی کونسل نے شدید مذمت کی اور کہاکہ یہ قانون کے خلا ف ہے ۔ کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے ایک پریس ریلیز جاری کرکے کہاکہ بھارت ایک جمہوری اور سیکولر ملک ہے ۔ یہاں آئین اور دستور ہے ۔قانون پر عمل کرنا سبھی کی بنیادی ذمہ داری ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے خود قانون کی دھجیاں اڑارہے ہیںاور آئین مخالف اقدامات کررہے ہیں ۔ ڈاکٹر منظور عالم نے مزید کہاکہ الہ آباد ہائی کورٹ کے سابق جسٹس گووند ماتھر کا بھی بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہاہے کہ پریاگ راج میں محمد جاوید کا گھر گرانا پوری طرح غیر قانونی ہے ۔ یہاں کوئی تکنیکی معاملہ نہیں ہے ۔ یہ قانون کا سوال ہے “ ۔ سابق چیف جسٹس کے بیان نے بھی واضح کردیاہے کہ الہ آباد میں محمد جاوید کے گھر کا انہدام ، اسی طرح دوسرے لوگوں کے گھروں کو بلڈوزر چلاکرتوڑنا یقینی طور پر آئین کی توہین اور قانون مخالف اقدام ہے ۔

عدلیہ سے جرم ثابت ہوئے اور فیصلہ سنائے بغیر پولس اور سرکار کو قانون یہ حق نہیں دیتاہے کہ وہ خود سزا دینا شروع کردے اور جس کے گھر پر چاہے بلڈوز چلا دے۔ یہاں دو معاملہ ہے ایک عدلیہ کے بغیر اپنی طرف سے فیصلہ سنانا اور دوسرا سنگین معاملہ یہ کہ گھر کو منہدم کرنا جو یقینی طور پر قانون کے خلاف ہے ۔

 آل انڈیا ملی کونسل کا مطالبہ ہے کہ محمد جاوید کے گھر کی دوبارہ تعمیر کی جائے ۔ جرائم پیشہ افراد کے خلاف کیس درج کرکے انہیں عدالت میں پیش کیا جائے ۔ قانون پر عمل کو یقینی بنایاجائے اورنوپور شرمار اور نوین کمار جندال کو گرفتار کیا جائے جس کی وجہ سے ملک میں کئی جگہوں پر تناﺅ پیدا ہوا۔

قانون کے رکھوالے قانون کا احترام کریں ۔ سرکار اور مرکزی حکومت کو ان لوگوں کو قانون کی حفاظت اور قانون کی پاسداری کی تربیت دیں اور بتائیں کہ قانون کا احترام کریں اور جن لوگوں نے قانون کو اپنے ہاتھ میں لیا ے انہیں قانون کے مطابق سزا بھی ملنا چاہیے تاکہ قانون کی بالادستی برقرار رہے ۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com