مجلس عاملہ مدرسہ قادریہ مسروالا ہماچل پردیش کے اہم فیصلے، ماہانہ تنخواہیں 46000 تک طے

مسروالا: (پریس ریلیز ) علم خدا کی انمول صفت ہے جس کو اپنائے بغیر نہ دنیا میں عزت مل سکتی ہے نہ آخرت میں سرخ روئی در حقیقت علم ایک آہنی دیوار ہے جس کو حاصل کر کے آدمی ایک محفوظ حصار میں آجاتا ہے۔

بلاشبہ مدارس دینیہ علوم اسلامیہ کے مستحکم قلعے ہیں اور اساتذہ و طلباعلوم اسلامیہ کے محافظ اور سپہ سالار ہیں اس حقیقت کے باجود محسوس کیا جار ہا ہے کہ مدارس اسلامیہ کی تعلیم سے حد درجہ بے التفاتی اور بے رغبتی ہے اور مدارس طالبان علوم نبوت سے خالی نظر آرہے ہیں اس کی وجوہات میں اہم وجہ واجبی تنخواہوں سے محرومی بھی ہے۔

مدرسہ قادریہ مسروالا ہماچل پردیش کے ارباب حل عقد کے سامنے بھی یہ مسئلہ عرصہ سے زیر غور تھا الحمد للہ مجلس عاملہ نے قابل قدر فیصلہ فرما کر طالبان علوم نبوت کی حوصلہ افزائی فرمائی ہے۔ فیصلوں کا اہم نکات برائے تقلید مندرجہ ذیل ہیں۔

(۱) جو مدرس و ملازم حج فرض کیلئے سفر کریں گے انہیں 45دنوں کی رخصت نصف تنخواہ پر دی جائے گی۔

(۲) دوران ملازمت اگر کسی مدر س یا ملازم کا انتقال ہوجاتاہے تو اس کی بیوہ کوایک سال کی تنخواہ اور قیام کی سہولت حاصل رہے گی۔

(۳) تقسیم طعام کے وقت مطبخ کی نگرانی کیلئے جو دو اساتذہ مقرر کئے جائیں گے ان کو ماہانہ نگرانی کا وظیفہ 700 روپئے دئے جائیں گے، اسی طرح مسجد میں نماز کی نگرانی کیلئے بھی 700 روپئے بطور وظیفہ ادا کئے جائیں گے شر ط ہے کہ کھانے اور نماز میں سنتوں کی پابندی کرانا لازم ہوگا۔

(۴) مدرسہ کی مستقل ملازمت دس سال کی ہو اور وہ بڑھاپے کی عمر کو پہونچ جائے جس کی وجہ سے کام کرنے کے قابل نہ رہے تو اس کو کل تنخواہ کا 25/فیصد تا عمر بطور وظیفہ دیا جائے گا۔

(۵) بچت اسکیم کے تحت ہر ماہ 200 روپئے وضع کئے جائیں گے جن میں 100روپئے مدرسہ کی طرف سے جمع ہوں گے۔

(۶) تنخواہوں کی اسکیل کے سلسلہ میں گریڈ مقرر کئے گئے ہیں کوئی بھی ابتدائی تقرر 15000سے کم نہیں ہوگا اس پر 80 فیصد گرانی اور سالانہ ترقی 12 فیصد طے ہے۔

(۷) مدت ملازمت کے لحاظ سے تقریباً21000 سے 46000 روپئے تک کی تنخواہیں طے ہیں۔

(۸) اگر کسی کو علاج کیلئے ہاسپیٹل میں داخل ہونے کی ضرورت پڑے تو سال بھر میں 20000 ہزار روپئے کی مدد دی جائیگی اور ہاسپیٹل کا پختہ بل مع جی۔ایس۔ٹی۔ پیش کرنا ضروری ہوگا۔

(۹) رخصت عمومی کے زمانہ میں اگر مدرس اور ملازم کومدرسہ میں روک لیا جائے تو انہیں کل تنخواہوں کا حق حاصل ہوگا۔

(۱۰ ) شعبہ ئ ابتدائی ناظر ہ اور ہندی انگلش درسگاہوں کے75/فیصد طلبہ کا امتحان میں کامیاب ہونا لازم ہوگا اور شعبۂ عربی وفارسی کے50/فیصد کتب میں کامیابی لازم ہوگی۔ ناکامی کی صورت میں دوسرے امتحان تک متعلقہ استاذ کی ترقی سوخت رہے گی۔

مدرسہ قادریہ مسروالا کے ناظم مولانا کبیر الدین فاران مظاہری نے ارباب حل عقد کے اس اہم اور قابل قدر فیصلے پر اظہار مسرت و اطمینان کیا ہے اور کہا ہے کہ حضرات منتظمین کی یہ علمی قدر دانی،حوصلہ افزائی کیساتھ موجودہ تناظر میں حالات کی بھی بہت بہت رعایت کی گئی ہے۔ اس فیصلے سے ان شا ء اللہ مدارس کی تعلیم کی طرف رجوع عام کی قوی امیداوربھولے سبق کو یاد دلانا بھی ہے۔

مولانا فاران نے مسجد کے متولیان سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ ائمہ کرام کی واجبی سہولیات کیلئے غور و خوض فرمائیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com