کیا ساجد جاوید برطانیہ کے اگلے وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

لندن: برطانیہ میں سیاسی ہنگامہ اپنے عروج پر ہے۔ بورس جانسن وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینے کو تیار ہو گئے ہیں۔ تازہ اطلاعات کے مطابق وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ اب اس پر قیاس لگائے جا رہے ہیں کہ برطانیہ کا اگلا وزیر اعظم کون ہو سکتا ہے۔ بہت سارے ناموں میں ساجد جاوید کے نام کی بھی چرچا ہے۔ ساجد جاوید جو کل بورس جانسن کی کابینہ سے مستعفی ہو گئے تھے، ان کی کووڈ کے دوران ان کے ذریعہ لئے گئے اقدامات کی وجہ سے کافی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔

واضح رہے ساجد جاوید 26 جون 2021 سے 5 جولائی 2022 تک یعنی مستعفی ہونے تک برطانیہ کے وزیر صحت تھے۔ برطانیہ میں وزیر کو سکریٹری کہا جاتا ہے۔ ساجد اس سے قبل خزانہ کے چانسلر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور سرکار میں کئی اہم ذمہ داریاں بھی نبھا چکے ہیں۔ رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے سے پہلے ساجد بزنس اور فنانس میں کام کرتے تھے۔ 25 سال کی عمر میں وہ چیس مین ہٹن بینک کے نائب صدر بن گئے تھے اور بعد میں وہ لندن میں ڈوئچے بینک چلے گئے تھے۔

ساجد جاوید کے والد ویسے ایک بس ڈرائیور تھے لیکن ان کا خاندان کسانی کا کام کرتا تھا اور پاکستان کے پنجاب میں واقع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ایک گاؤں میں رہتا تھا۔ ساجد جاوید جن کی پیدائش 5 دسمبر 1969 کو لنکاشائر میں اس پاکستانی نژاد کے گھر میں ہوئی جو ساٹھ کی دہائی میں پاکستان سے برطانیہ آ گیا تھا۔ ساجد اپنے گھر میں پانچ بیٹوں میں سے ایک ہیں۔

برسٹل میں پرورش پانے والے ساجد نے ایک مقامی ریاستی اسکول میں تعلیم حاصل کی جس کے بعد انہوں نے ایکسیٹر یونیورسٹی میں معاشیات اور سیاست پڑھنا شروع کر دی۔ ساجد اسکول کے زمانے ہی میں سیاست سے منسلک ہو گئے تھے، یہ دلچسپی یونیورسٹی میں بھی جاری رہی۔

ساجد نے شادی اپنی انگریز دوست لورا کنگ سے شادی کی اور دونوں کے چار بچے ہیں۔ ساجد جاوید کی اہلیہ لورا کنگ ایک کاروباری خاتون اور سماجی کارکن ہیں۔ وہ برطانیہ میں پیدا ہوئی اور یونیورسٹی میں انگریزی اور سیاسی امور کی تعلیم حاصل کی۔ جاوید ایک عملی مسلمان نہیں ہیں لیکن ان کی اہلیہ لورا ایک چرچ جانے والی عیسائی خاتون ہیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com