ٹوکیو: جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے۔ نارا شہر میں انہیں اس وقت گولی ماری گئی جب وہ ایک سڑک پر لوگوں سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریر کے دوران ایک نامعلوم شخص نے انہیں پیچھے سے گولی ماری۔ پولیس نے شنزو آبے پر حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
جاپان کے سرکاری چینل ‘این ایچ کے’ کے مطابق شنزو آبے کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کی حالت انتہائی نازک بنی ہوئی ہے۔ چینل نے اطلاع دی کہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے گیارہ بجے نارا سٹی کی ایک سڑک پر انتخابی مہم کے دوران تقریر کرتے ہوئے آبے گر گئے، ان پر ممکنہ طور پر پیچھے سے گولی ماری گئی جس سے ان کا خون بہنے لگا۔
رپورٹ میں لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک اہلکار کے حوالہ سے کہا گیا کہ آبے کو ایمبولینس میں اسپتال لے جانے سے پہلے سینے میں گولی ماری گئی۔ سابق وزیراعظم کو نارا میڈیکل یونیورسٹی منتقل کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس پر اقدام قتل کا الزام لگایا گیا ہے اور اس کے قبضہ سے بندوق برآمد کر لی گئی ہے۔
خیال رہے کہ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے سابق رہنما، آبے جاپان کے سب سے طویل عرصے تک عہدے پر رہنے والے وزیر اعظم ہیں، جو 2006 سے 2007 تک اور پھر 2012 سے 2020 تک عہدے پر فائز رہے۔ آبے 2020 میں صحت کی وجوہات کی بنا پر عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔