اساتذہ تقرری گھوٹالہ کے الزام میں بنگال کے وزیر پارتھو چٹرجی گرفتار، عدالت کے سامنے پیش

کلکتہ: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اساتذہ تقرری گھوٹالہ کے سلسلہ میں 27 گھنٹے تک پوچھ گچھ کرنے کے بعد ممتا بنرجی کے کابینہ کے سینئر وزیر پارتھو چٹرجی کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتاری کے بعد پارتھو چٹرجی کو معائنہ کے لئے اسپتال بھیجا گیا، جہاں سے دوپہر ایک بجے کے بعد انہیں واپس لایا گیا۔ بعد میں انہیں کلکتہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ای ڈی نے پارتھو چٹرجی کی رہائش گاہ اور ان کے قریبیوں کے گھر پر چھاپے مارے تھے۔ گزشتہ رات ای ڈی نے پارتھو چٹرجی کی قریبی ارپیتا کے گھر سے 20 کروڑ روپے برآمد کئے تھے۔
تاہم پارتھو چٹرجی کو گرفتار کرنے سے قبل ریاستی اسمبلی کے اسپیکر کو اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ اس کو لے کر تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔ اسپیکر نے کہا کہ اگر گرفتار کیا جاتا ہے تو مجھے اس کی اطلاع دینی چاہیے۔ ممبر اسمبلی کے معاملے میں اسمبلی کے اسپیکر کو اور لوک سبھا ممبر کے معاملے میں لوک سبھا کے اسپیکر کو مطلع کرنا آئینی فرض ہے۔ قانون کہتا ہے۔ بصورت دیگر وہ آئینی قواعد کی خلاف ورزی میں شمار کیا جائے گا۔ اسپیکر نے مزید کہا، ”میں ایسی صورتحال کے لیے تیار نہیں تھا۔ کونسل کے کاموں میں مسائل پیدا ہوں گے۔ تاہم، تحقیقات سے مشروط ہے، لہذا، میں اس پر تبصرہ نہیں کروں گا۔

اسکول سروس کمیشن تقرری گھوٹالہ معاملے میں 27 گھنٹے تک پارتھو چٹرجی سے پوچھ تاچھ کی گئی۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے اہلکاروں نے جمعہ کی صبح سابق وزیر تعلیم پارتھا چٹرجی کے گھر پر چھاپہ مارا۔ 27 گھنٹے یعنی ایک دن سے زیادہ وقت تک ای ڈی کے اہلکار وزیر کے نکتلہ گھر پر رہے۔ ذرائع کے مطابق مرکزی ایجنسی کے اہلکاروں نے کئی اہم دستاویزات قبضے میں لے لی ہیں۔ جس کے بعد سابق وزیر تعلیم کو گرفتار کر لیا گیا۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com