نئی دہلی: (پریس ریلیز) ”صنفی تفریق آج دنیا بھر میں موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ خاص طور پر اسلام کے بارے میں یہ غلط فہمی پھیلائی جارہی ہے کہ اس مذہب میں خواتین کو انسانی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ حجاب ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔جبکہ حجاب میں رہتے ہوئے لڑکیوں نے تعلیمی و دیگر میدانوں میں کامیابی کا اعلیٰ نمونہ پیش کیا ہے۔ لڑکیاں جب میدان میں آئیں گی تو معترضین کے شکوک و شبہات کا ازالہ ہوگا۔ نیشنل فیڈریشن آف جی آئی او دنیا کے سامنے ان غلط فہمیوں کو دور کرنے، صنفی تفریق کے حوالے سے صحیح صورت حال پیش کرنے اور اسلامی موقف کو واضح کرنے میں ہم کردار ادا کرکے پوری دنیا میں اسلام کی نمائندگی کرسکتی ہے“۔ یہ باتیں امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے نیشنل فیڈریشن آف جی آئی اوکی جانب سے نئی دہلی میں منعقدہ پروگرام میں اپنے اختتامیہ بیان میں کہی۔ نیشنل فیڈریشن آف جی آئی او، جماعت اسلامی ہند کی سرپرستی میں مسلم لڑکیوں اور طالبات کی تنظیم ہے جو ملک کی تمام ریاستوں کی جی آئی او تنظیموں کی وفاق کی شکل میں ملک بھر میں مسلم خواتین کے مختلف مسائل کے تئیں سرگرم عمل ہے۔ امیر جماعت نے مزید کہا کہ اسلام خواتین کو بھرپور تحفظ فراہم کرتا ہے اور مغربی تہذیب میں جس طرح ان کا استحصال کیا جارہا ہے، اسلام انہیں اس سے بچاتا ہے۔آج لڑکیاں ہر میدان میں آگے بڑھ رہی ہیں۔ ان کی سرگرمیوں کو دیکھ کرکہا جاسکتا ہے کہ ان کا کردار صرف خواتین کی ترقی اور فلاح و بہبود تک محدود نہیں ہونا چاہئے۔“ اس موقع پر نائب امیر جماعت جناب محمد جعفرصاحب نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند نے برسوں پہلے طالبات کی کسی ایسی تنظیم کا خواب دیکھا تھا جو آج فیڈریشن کی شکل میں شرمندۂ تعبیر ہوا ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ اس فیڈریشن کو ترقی و ترویج عطا فرمائے۔“
محترمہ رحمت النساء سکریٹری جماعت اسلامی ہند نے اپنے خطاب میں فیڈریشن کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے مستقبل کے منصوبہ جات پر بات کی اور کہا کہ جماعت اسلامی ہند نے برسوں پہلے جو سوچا تھا، فیڈریشن کی شکل میں یہ ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگا“۔ جماعت کی سکریٹری محترمہ عطیہ صدیقہ صاحبہ نے کہا کہ یہ دور سوشل میڈیا کا ہے۔ طالبات آگے آئیں اور نوجوانوں میں اسلام کا شعور پیدا کرنے میں اپنا کردار نبھائیں۔نیشنل فیڈریشن آف جی آئی او کی نو منتخب صدر محترمہ سمیہ روشن نے فیڈریشن کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ خواتین کے مسائل کے تئیں سرگرم عمل ہے ۔ اس کے بنیادی مقاصد میں اہم قومی مسائل کا حل، لڑکیوں کو معاشرے کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار کرنا، اظہار رائے اور خود کو حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے۔ فیڈریشن کے کام کا دائرہ صرف مسلم مسائل تک محدود نہیں ہوگا بلکہ اس کے تحت عمومی طور پر خواتین کے مسائل اور قومی اہمیت کے حامل مسائل کے حل تلاش کئے جائیں گے۔ جنرل سکریٹری ثمر علی نے مسلمانوں کے موجودہ حالات پر بات کی۔