مدھیہ پردیش: بی جے پی حکومت کے 18 سالہ ترقی کی شرمناک تصویر، لاش لے جانے کے لئے گاڑی دستیاب نہیں

مدھیہ پردیش کی ایک ایسی تصویر سامنے آئی ہے جو دل کو لرزا دینے والی ہے۔ یہ تصویر (اور ویڈیو) شہڈول ضلع کی ہے جہاں ایک خاتون کی موت ہوئی اور اس کے اہل خانہ کو ایمبولنس نہیں ملا، جس کے بعد بیٹا موٹر سائیکل کے پیچھے لاش کو باندھ کر 80 کلومیٹر دور اپنے گاؤں لے گیا۔ بتایا گیا ہے کہ شہڈول کے قریبی ضلع انوپ پور کے گونڈارو گاؤں کی رہنے والی جئے منتری یادو کو سینے میں درد ہوا تو اس کے گھر والے شہڈول لے کر پہنچے اور ضلع اسپتال میں ان کا علاج چلا۔ وہاں ان کی حالت بگڑی اور ہفتہ کے روز میڈیکل کالج میں ریفر کر دیا گیا۔ علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ لاش کو گاؤں لے جانے کے لیے میڈیکل کالج میں ایمبولنس نہیں ملا اور پرائیویٹ گاڑی والے نے جتنی رقم مانگی اتنی گھر والوں کے پاس نہیں تھی۔ مجبوراً بیٹا اپنی ماں کی لاش کو موٹر سائیکل پر باندھ کر 80 کلومیٹر دور اپنے گاؤں لے گیا۔

ویڈیو دیکھنے سے ہی اندازہ ہوتا ہے کہ جب بیٹے کو ماں کی لاش کو لے جانے کے لیے ایمبولنس نہیں ملا تو اس نے لکڑی کے پٹیا کا انتظام کیا اور اس کے سہارے لاش کو باندھا اور گاؤں کی طرف بڑھ گیا۔ اسپتال انتظامیہ سے جڑے لوگوں کا کہنا ہے کہ میڈیکل کالج میں نہ تو ایمبولنس ہے اور نہ ہی لاشوں کو لے جانے کے لیے کوئی دوسری گاڑی۔

اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ نے لکھا ہے کہ ”یہ ہے مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت کے 18 سالہ ترقی کی شرمناک تصویر۔ یہ ہے ریاست کا نظامِ صحت۔ شہڈول میں ایک خاتون کی موت کے بعد گاڑی نہ ملنے پر بیٹا اپنی ماں کی لاش کو 80 کلومیٹر دور پٹیے پر باندھ کر بائک سے لے کر گیا۔”

قابل ذکر ہے کہ ریاست میں صحت خدمات کی بدحالی سے جڑی خبریں اکثر سامنے آتی رہتی ہیں۔ گزشتہ دنوں ساگر میں تقریباً 40 بچوں کو ایک ہی سیرینج سے کورونا ویکسین لگا دی گئی۔ اب یہ نئی تصویر آئی ہے جو صحت خدمات کی خراب حالت بیاں کر رہی ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com