سرکاری ایجنسیوں کے غلط استعمال پر نتیش کا جے پی کو انتباہ، کہا – ’ ملک آئین سے چلتا ہے، عوام اس کا جواب دیں گے‘

پٹنہ: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے حزب اختلاف کی جماعتوں کے خلاف ای ڈی اور سی بی آئی کے غلط استعمال کے حوالہ سے اشاروں میں بی جے پی کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک آئین سے چلتا ہے اور اس پر عوام جواب دیں گے۔ انہوں نے بی جے پی لیڈران کی جانب سے عائد کئے جا رہے الزامات پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جو میرے خلاف بولے گا اسے فائدہ ہوگا!

پٹنہ میں جمعہ کے روز رکشا بندھن کے موقع پر درختوں کی حفاظت کے حوالہ سے منعقدہ ایک تقریب کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نتیش کمار نے کہا کہ بہار کو سرسبز بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ نتیش نے 10 لاکھ نوکریاں فراہم کرنے کے تعلق سے کہا کہ اس معاملہ میں کوشش کی جا رہی ہے۔

اس دوران انہوں نے اپنے سابق قریبی رہنما اور سابق مرکزی وزیر آر سی پی سنگھ پر بغیر نام لئے بولتے ہوئے کہا کہ جنہیں سب سے زیادہ حقوق دیئے گئے، انہوں نے اتنی گڑبڑ کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم صدارتی اور نائب صدارتی انتخابات میں ایک ساتھ کھڑے تھے، پارٹی کے لوگوں کی خواہش تھی کہ اب اتحاد سے الگ ہو جائیں اور پارٹی الگ ہو گئی۔

بی جے پی لیڈروں کی طرف سے لگائے جانے والے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے طنز کیا کہ جو ہمارے خلاف بولے گا اس کو فائدہ ہوگا اور اگر وہ الزامات لگائے گا تو پارٹی کو فائدہ ہوگا۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) اور ای ڈی کے غلط استعمال سے متعلق ایک سوال پر کہا کہ عوام جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک آئین سے چلتا ہے۔

وزارت عظمیٰ کے امیدوار کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ سب باتیں لوگ کرتے ہیں۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ تاہم انہوں نے یہ ضرور کہا کہ وہ اپوزیشن کو متحد کرنے کے لیے ضرور کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہاں سب کچھ ہو جائے تو ہم باہر نکلیں گے۔ دوسری طرف ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو کے 10 لاکھ نوکریوں کے وعدے پر نتیش کمار نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں اور پوری کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پانی، زمین، ہریالی سے فائدہ ہوا ہے۔ ہم نے یہ بھی کہا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ملازمتیں فراہم کی جائیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com