مرکزالمعارف میں فضلاء مدارس کے مابین انگریزی زبان میں سال کے پہلےتقریری مسابقہ کے دوران دانشوران کا اظہار خیال
ممبئی: (پریس ریلیز) علماء کو انگریزی زبان کی تعلیم دینے کے حوالے سے ملک میں اپنی منفرد شناخت رکھنے والا ادارہ مر کز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر (ایم ایم ای آر سی) ممبئی میں انگریزی زبان وادب کی تعلیم حاصل کررہے فضلاء مدارس کے درمیان انگریزی زبان میں سال کا پہلا تقریری مسابقہ انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ منعقد کیا گیا، جس میں فائنل راؤنڈ کے لیے منتخب ہونے والے کل آٹھ طلباء (محمد مذکرخان، حسان خان، ظہیر الاسلام، محمد جہانگیر ، کلیم اللہ ، محمد شمشاد ، محمد سفیان، اور محمد فیصل) نے “اسلام اور دہشت گردی” ، “اسلام میں بھائی چارگی کا تصور” اور “دعوۃ کے لئے انگریزی زبان کی اہمیت” وغیرہ جیسے اہم عناوین پر انگریزی زبان میں تقاریر پیش کرکے اپنی صلاحیتوں کا بھر پور مظاہرہ کیا۔
واضح رہے کہ مرکز المعارف اور اس سے ملحق ہندوستان میں پھیلے تمام اداروں میں دوسالہ انگلش ڈپلومہ کورس کررہے فضلاء مدارس کے مابین سال میں تین تقریری مسابقے منعقد کیے جاتےہیں تاکہ تقریر و خطابت کے بہترین فن سے مزین ہوکر وہ عملی میدان میں قوم وملت کے لئے گراں قدر خدمات انجام دے سکیں۔
پروگرام کے مہمان خصوصی ایڈوکیٹ جناب محمد سیف احد خان نے فضلاء مدارس کو مخاطب کر تے ہوئے فرمایا کہ انگلش ایک عالمی زبان ہے، اس کا چلن اتنا عام ہوگیا ہے کہ دوسری زبانوں کے مقابلے میں اب اسکا سیکھنا اور بولنا بہت ہی آسان ہوگیا ہے، آپ بغیر کسی ذہنی دباؤ کے بہترین ماحول میں بولنا شروع کردیں خود بہ خود یہ آپ کی زبان ہوجائے گی۔
پروگرام کےجج پروفیسر محمد عارف انصاری نے طلبہ کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ یقیناً آپ سب نے بہترین تقاریر پیش کیں ہیں، پھر بھی ہر چیز میں مزید خوبی لانے اور بہتری پیداکرنے کی گنجائش موجودہے، آپ ہمیشہ مزید سے مزید ترکوشش میں لگے رہیں۔
پروگرام کےدوسرےجج جناب اخلاق سر نے طلبہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہاکہ محض دو ماہ کی تعلیم کے بعد اتنے عمدہ طریقہ سے اپنی تقاریر پیش کرنا یقنا حیرت انگیز اور قابل تعریف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سماج میں تبدیلی کے لئے کمینونکیشن کی اہمیت کو قطعی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ، اس کے بھی اصول وضوابط ہیں اس کو اپناتے ہوئے اپنی کمیونیکیشن میں مہارت پیداکرنے کی ضرورت ہے۔
پروگرام کی صدارت دارالعلوم وقف دیوبند کے رکن مشاورت جناب حافظ اقبال چونا والا نے کی۔ انہوں نے اپنے صدارتی خطاب میں طلبہ کو انکے اصل مقصد کی طرف توجہ دلاتے ہوئے اپیل کی کہ دنیامیں ہمارے عقائد کو خراب کرنے کے لئے باطل مختلف شکلوں اورناموں سے سر ابھاررہا ہے ، آپ کو اس زبان کے ذریعہ ان چیلنجز کا سامنا کرنے کےلئے تیار ہونا ہوگا، اور قوی امید ہے آپ اس کام کو بہترطریقے سے انجام دےسکتےہیں۔
ایم ایم ای آر سی کے ڈائریکٹر مولانا محمد برہان الدین قاسمی نے طلبہ کی خطابی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے رزلٹ کا اعلان کیا ، جس میں محمد مذکر، محمد شمشاد اور ظہیر الاسلام بالترتیب اول، دوم اور سوم پوزیشن کے مستحق قرار پائے۔
پروگرام کا باضاطہ آغاز محمد پالنپوری کی تلاوت کلام پاک اور محمد الیاس کی نعت پاک سے ہوا۔ نظامت کا فریضہ مفتی جسیم الدین قاسمی نے بحسن خوبی انجام دیا۔ پروگرام کا اختتام مولانا شاہد قاسمی کی دعاء پرہوا۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں مرکز المعارف کےبرانچ انچارج مولانا عتیق الرحمٰن قاسمی ،مرکز المعارف کے اساتذہ مولانامحمد اسلم جاویدقاسمی، مولانا معاذ مدثر قاسمی، مولانا وسیم اکرم قاسمی اور مولانا جمیل احمد قاسمی نے گراں قدر تعاون پیش کیا۔