کرناٹک: شیوموگا میں ساورکر کے پوسٹر پر تنازعہ، چاقو لگنے سے 2 افراد زخمی، 18 اگست تک کرفیو کا اعلان

کرناٹک کے شیوموگا میں مقامی عامر احمد سرکل پر ہندوتوا کے علمبردار ونایک دامودر ساورکر کے پوسٹر کو لے کر آج تنازعہ ہو گیا جس نے حالات کو انتہائی کشیدہ کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یومِ آزادی کے موقع پر پورے علاقے کو سجایا گیا تھا اور ہندوتوا ذہنیت کے کچھ لوگوں نے عامر احمد سرکل پر ویر ساورکر کا پوسٹر لگا دیا، جس پر ایک دوسرے گروپ نے اعتراض کیا اور وہاں سے پوسٹر کو ہٹا کر ٹیپو سلطان کا پوسٹر لگانے کی کوشش کی۔ اس بات کو لے کر دونوں گروپ میں تنازعہ ہو گیا اور لوگوں کی بڑی بھیڑ وہاں جمع ہو گئی۔ جب پولیس کو اس ہنگامے کی اطلاع ملی تو فوراً وہاں پہنچی اور ہلکے لاٹھی چارج کا استعمال کر بھیڑ کو منتشر کیا۔ حالات کو بے قابو ہونے سے بچانے کے لیے شیوموگا میں 18 اگست تک کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

کچھ نیوز پورٹل پر شائع رپورٹ کے مطابق اس ہنگامہ میں کچھ بدمعاشوں نے لوگوں پر چاقو سے حملہ کر دیا جس میں دو افراد زخمی ہو گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ زخمی میں سے ایک کا نام پریم سنگھ ہے جس کی عمر 20 سال ہے، اور دوسرے کا نام پروین ہے جس کی عمر 27 سال ہے۔ پروین کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ گاندھی بازار علاقہ میں اس کی دکان ہے اور اسے بند کر کے گھر جا رہا تھا جب اس پر چاقو سے حملہ ہوا۔ پولیس حملہ آوروں کی تلاش کر رہی ہے۔

شیوموگا میں حالات کو بے قابو ہونے سے بچانے کے لیے ڈی سی سیلومنی نے منگل کو شیوموگا شہر اور بھدراوتی شہر کی سرحد میں واقع اسکول اور کالج بند کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان دونوں مقامات پر 18 اگست تک کرفیو نافذ رہے گا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق جس جگہ پر پہلے ساورکر کا پوسٹر لگایا گیا تھا، اور پھر ٹیپو سلطان کا پوسٹر لگانے کی کوشش کی جا رہی تھی، وہاں پر قومی پرچم لگا دیا گیا ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com