جھارکھنڈ میں نشہ آور ادویات اور ہمارا معاشرہ

طاہر ندوی

مشرقی سنگھ بھوم جھارکھنڈ

مذہب اسلام نے شروع ہی سے ان راستوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے جہاں سے بے حیائی ، بد اخلاقی ، بد کرداری ، بد سلوکی ، بد معاشی ، بد معاملگی ، بد تمیزی اور بد معاشرتی کا جنم ہوتا ہے اور پورا معاشرہ اس کی زد میں آ جاتا ہے یہ مذہب اسلام کی خوبیوں میں سے ایک خوبی ہے ۔

ہم دیکھتے ہیں کہ جب مذہب اسلام نے زنا سے روکنے کا ارادہ کیا تو کہا کہ زنا کے قریب بھی مت جاؤ اور زنا سے قریب کرنے والے بے حیائی کے کاموں سے بھی دور رہو اسی طرح شراب سے روکنا چاہا تو ایسی تمام نشہ آور چیزوں سے منع فرما دیا جو شراب کے قریب لے آئے یا نشہ کا عادی بنادے اس لئے مذہب اسلام نے نشہ آور چیز کو حرام قرار دیا ہے کیوں کہ نشہ ہی اصل ہے اور اصل سے روکنا گویا حکم سے روکنا ہو گیا ۔

ملک ہندوستان میں اب تیزی سے نشہ آور ادویات کا استعمال اور کاروبار بڑھنے لگا ہے ، پہلے صرف بڑے بڑے شہروں تک یہ وبا محدود تھی اب رفتہ رفتہ چھوٹے چھوٹے گاؤں دیہات اور قصبوں میں بھی منشیات کا کاروبار اور استعمال بڑھنے لگا ہے جس میں سر فہرست جھارکھنڈ کے کئی علاقے اور ضلعے اب تیزی سے اس کی زد میں آنے لگے ہیں ۔

حالیہ دنوں میں چترا ضلع سے نو افراد کو 296 گرام براؤن شوگر کے ساتھ گرفتار کیا گیا جس میں ایک بی جے پی نیتا ہیمانشو کمار بھی شریک تھے ، اسی طرح چائیباسہ مغربی سنگھ بھوم کے کری بورو سے چار نوجوانوں کو 27 پڑیا براؤن شوگر کے ساتھ گرفتار کیا گیا جس میں ایک مسلم نوجوان ریحان احمد بھی تھے ، اسی طرح چائیباسہ سے ہی براؤن شوگر کا کاروبار کرنے والے ایک گروہ کے تین افراد کو 90 پڑیا براؤن شوگر کے ساتھ گرفتار کیا گیا جس میں ایک عورت بھی شریک تھی ، اسی طرح 23 اکتوبر کو مشرقی سنگھ بھوم ہلدی پوکھر سے گلزار احمد کو 13 پڑیا براؤن شوگر کے ساتھ گرفتار کیا گیا ہے ۔

یہ وہ اعداد و شمار ہیں جن کی رپورٹ کرائی گئی ہیں اس کے علاوہ بھی ایسے بہت معاملے ہوں گے جن کی رپورٹ نہیں کرائی گئی یا جن کے بارے کسی کو خبر نہیں ہوگی ۔ اب مسلم معاشرہ بھی تیزی سے منشیات کی طرف بڑھ رہا ہے ، نوجوانوں کے اندر نشے کی عادت آتی جا رہی ہے ، بہت تیزی سے ہمارا نوجوان طبقہ اس کی لپیٹ میں آتا جا رہا ہے بالخصوص وہ نوجوان طبقہ جو معاشی پسماندگی ، گھریلو پریشانی اور بے روزگاری کا شکار ہیں ایسے افراد تیزی سے نشے کی اور بڑھ رہے ہیں جنہیں بر وقت اگر روکا نہ گیا اور ان کا علاج نہ کرایا گیا تو قوم کا مستقبل اندھیرے میں چلا جائے گا اور ملت کا ستارہ ہمیشہ ہمیش کے لئے غروب ہو جائے گا ۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com