نئی دہلی: جامعہ ہمدرد نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے اشتراک سے بائیولوجیکل الیکٹران مائیکروسکوپی کے موضوع پر 29 اگست سے شروع ہوکر ایک ہفتہ چلنے والی ہینڈ آن ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ آج اختتامی تقریب کا انعقاد جدید ترین تجزیاتی آلات کی سہولت (SAIF)، شعبہ اناٹومی، آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، نئی دہلی میں کیا گیا۔
محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی، حکومت ہند (DST) نے 2022 میں سائنس اور تکنیک کے بنیادی ڈھانچے کو استعمال کرتے ہوئے Synergistic Training Program (STUTI) شروع کیا۔ یہ پہل ہائی اسکول کے طلباء میں تحقیق اور ترقی کے آلات کے بارے میں سائنس کی تعلیم حاصل کے تئیں بیداری پیدا کرنے کے لیے دو رکنی پروگرام ہے۔اس میں خصوصی طور پر دیہی علاقوں کے طلبہ کی مختصر تربیت اور سائنس کے مشہور واقعات کے ذریعے سائنس کی معلومات پہونچانا شامل ہے۔ اس پروگرام میں پوسٹ گریجویٹ طلباء، ڈاکٹریٹ طلباء، پوسٹ ڈاکٹریٹ طلباء اور تحقیقی شعبوں میں شامل اساتذہ کے لئے صلاحیت سازی کے تربیتی پروگرام پر بھی زور دیا گیا ہے تاکہ ملک میں موجودہ سائنسی سہولیات کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جا سکے۔ ڈی ایس ٹی کے ذریعہ 13 پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹس کا انتخاب کیا گیا ہے جس کے تحت ہر ادارہ سال بھر میں 22 ٹریننگ پروگرام کا انعقاد کر رہا ہے۔ جامعہ ہمدرد نے بطور نوڈل سینٹر کے جدید ترین تجزیاتی آلات کی سہولت (SAIF)، AIIMS نئی دہلی میں اس تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا۔
اس ورکشاپ نے تحقیقی طلباء، فیکلٹی اور دیگر لیبارٹریوں اور یونیورسٹیوں کے اہلکاروں کے لیے مختلف آلات اور تکنیکوں کے استعمال پر ایک جائزہ فراہم کیا۔ جدید ترین آلات کی دیکھ بھال اوران کو استعمال کرنے کے لیے تکنیکی ماہرین کو تربیت دینا؛ اور ان منصوبوں کو فروغ دینا اور ان میں حصہ لینا جن کا مقصد جدید ترین آلات کی پروٹو ٹائپس کی ترقی یا موجودہ آلات کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔ پروگرام کے لیے تقریباً 200 درخواست دہندگان تھے جن میں سے 30 کو پورے ہندوستان سے شارٹ لسٹ کیا گیا تھا جو مرکزی، ریاستی اور ڈیمڈ یونیورسٹیوں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ امیدواروں کا انتخاب ان کی اہلیت اور تحقیق کے شعبے یا کیریئر کی ترقی کو فروغ دینے کی ضرورت کی بنیاد پر کیا گیا۔
افتتاحی تقریب 29 اگست 2022 کو صبح منعقد ہوئی تھی۔ تقریب میں پروفیسر سبرت سنہا، ڈین (اکیڈمک) ایمس، ڈاکٹر ہریش کمار، سائنسدان-ایف (ڈی ایس ٹی آر اینڈ ڈی انفراسٹرکچر)، پروفیسر اے شریف (صدر، شعبہ اناٹومی)، پروفیسر ٹی سی ناگ (کوآرڈینیٹر) SAIF، AIIMS، پروفیسر سہیل پرویز (کوآرڈینیٹر، جامعہ ہمدرد PMU) اور ڈاکٹر سچیتا لوکھنڈے (سائنس دان سی، ڈی ایس ٹی ریسرچ انفراسٹرکچر) نے شرکت کی۔ پروفیسر ناگ نے مہمانان کا خیرمقدم کیا اور اس تربیتی پروگرام کے مقاصد اوراہمیت پر زور دیا۔ ڈاکٹر ہریش کمار نے طلباء پر زور دیا کہ وہ نہ صرف اس ورکشاپ کے بلکہ دیگر DST STUTI پروگراموں کے لیے بھی سائنسی سفیر بنیں۔ پروفیسر سبرت سنہا، پروفیسر اے شریف اور پروفیسر سہیل پرویز نے بھی اجتماع سے خطاب کیا اور شرکاء کو نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ڈاکٹر سبھاش چندر یادو، آرگنائزنگ سکریٹری، ایمس نے مندوبین کا شکریہ ادا کیا اور تربیتی پروگرام منعقد کرنے کا موقع فراہم کرنے پر ڈی ایس ٹی کا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں شرکاء نے اپنا تعارف پیش کیا۔
ایک ہفتہ پر مشتمل ورکشاپ میں ممتاز اداروں کے نامور سائنسدانوں کے لیکچرز اور ایمز میں SAIF سہولت کی بہترین تکنیکی ٹیم کی طرف سے پریکٹیکل سیشن معروف اساتذہ اور سائنسدانوں نے مختلف موضوعات پرخطاب پیش کئے جن میں ٹرانسمیشن الیکٹران مائیکروسکوپی، سکیننگ الیکٹران مائیکروسکوپی، نمونے کی تیاری وغیرہ شامل تھے ساتھ ہی فکسیشن، انفلٹریشن اور فائنل، نمونوں کی انتہائی عمیق تصاویر کو دیکھنا وغیرہ بھی شامل تھے۔خطبات میں مائیکروسکوپی تکنیک کے ہر پہلو کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔ ہر کلاس کے بعد طلباء کو اپنے سوالات اور شکوک و شبہات پوچھنے کا موقع ملا جن کی اساتذہ نے وضاحت کی۔ آخری دن ایک امتہان بھی لیا گیا جس میں موضوعی اور معروضی سوالات شامل تھے جس کے ذریعہ حاصل کردہ علم کا اندازہ لگانا مقصود تھا۔ سرٹیفکیٹس میں گریڈ ان کی ٹیسٹ میں کارکردگی کے مطابق دیئے گئے۔ ٹیسٹ مکمل کرنے کے بعد اختتامی تقریب کا انعقاد کیا گیا اور تمام 30 شرکاء میں اسناد تقسیم کی گئیں۔
جامعہ ہمدرد کے وائس چانسر جناب پروفیسر محمد افشار عالم نے بتایا کہ استوتی پروگرام پورے ملک میں کھلی رسائی S&T انفراسٹرکچر کے ذریعے انسانی وسائل اور اس کی علمی صلاحیت کو بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے جس کے نتیجے میں قوم کی تعمیر میں مدد ملتی ہے۔ یہ پروگرام صلاحیتوں کی تعمیر میں ایک طویل سفر طے کرے گا اور نئے آنے والوں کے لیے اپنی تحقیق کے بارے میں ایک اچھا جائزہ تیار کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہوگا۔انہونے مسقبل میں بھی اس پروگرام میں جامعہ ہمدرد کی بھر پور شمولیت کا یقین دلایا۔