وراٹ ہند سبھا میں نفرت انگیزی معاملہ بی جے پی لیڈران کیخلاف مجلس اتحاد المسلمین نے کرائی ایف آئی آر

تھانہ جی ٹی بی نگر میں ریاستی صدر کلیم الحفیظ نے شکایت درج کراتے ہوئے کہا کہ پرویش ورما، نند کشور گجر، آچاریہ یوگیشور اور آچاریہ نول کشورسمیت تمام فسادیوں کو فوری طورپر گرفتار کیا جائے۔

نئی دہلی: (پریس ریلیز) ٓٓٓآل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے دہلی کے تھانہ جی ٹی بی نگر میں پرویش ورما، نند کشور گجر، آچاریہ یوگیشور اور آچاریہ نول کشور کی نفرت انگیز ی کیخلاف شکایت درج کرائی اور تعزیرات ہند کے تحت بی جے پی اور ہندتوا لیڈران کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔دہلی پردیش صدر کلیم الحفیظ نے اس موقع پر کہا کہ وشو ہند پریشد کے ذریعہ 9اکتوبر کو سندرنگری میں وراٹ ہند و سبھاکی گئی جس میں بی جے پی لیڈران اور نام نہاد ہندتوا سنتو ں کے ذریعہ نفرت انگیز تقریریں کی گئیں مسلمانوں کے سماجی اور معاشی بائیکاٹ کے ساتھ ساتھ فساد اور نسل کشی کیلئے لوگوں کو بھڑکایا گیا۔ لوگوں سے غیر قانونی ہتھیاروں کے استعمال کی اپیل کی گئی یہ سب پولیس کی ناک کے نیچے ہوتا رہا لیکن کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا۔

کلیم الحفیظ نے کہا کہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما اورنند کشور گجر خود پروگرام میں شامل ہی نہیں تھے بلکہ لوگوں کو بھڑکارہے تھے پرویش ورما لوگوں سے مسلمانوں کو سبق سکھانے کی بات کررہے تھے سوشل میڈیا پر ان کی کرتوت کے ویڈویو موجودہ ہیں۔جبکہ نند کشور گجرنے سرعام یہ قبول کیا کہ وہ دہلی فسادات میں خود شامل تھا اور ابھی بھی دہلی میں فساد کرانے کی سازش کررہا ہے۔اسلئے ہم نے ان کے خلاف شکایت ایف آئی آر درج کرائی ہے۔

 کلیم الحفیظ نے کہا کہ بی جے پی دہلی میں دوبارہ فساد کرانا چاہتی ہے آخر کیا وجہ ہے کہ وزیر اعظم مودی سے لے کر وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کی اعلی قیادت اس معاملے میں خاموش ہے پرویش ورما اور نند کشور گجر کو اب تک نہ تو گرفتار کیا گیا اور نہ ہی پارٹی کی جانب سے کوئی کاروائی کی گئی۔ کیا بی جے پی اب بھی پروین جندل اور نپور شرما کی طرح ان لوگوں کو فرنج کہے گی۔کلیم الحفیظ نے کہا کہ اس معاملے میں یواے پی اے کے تحت کاروائی ہونی چاہیے کیونکہ ملک میں فساد پھیلانے کا کوشش کی گئی ہے۔کلیم الحفیظ نے کہا کہ دہلی فسادات کی سازش کے الزام میں مسلم نوجوانوں کو جیلوں میں بند کیا گیا ہے ا ن کیخلاف پولیس ثبوت بھی پیش نہیں کرپارہی ہے لیکن ایک شخص جو خود قبول کررہاہے کہ وہ دہلی فسادات میں شامل تھا اور اب بھی سازش کررہا ہے کہ اس کو اب تک کیوں گرفتار نہیں کیا گیا؟ آخر پولیس کی ایسی کیا مجبوری ہے کہ وہ کاروائی نہیں کررہی کیا بی جے پی فسادیوں کو بچانے میں لگی ہوئی ہے۔

کلیم الحفیظ نے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ دہلی کا وزیر اعلی اروند کجریوال اس معاملے میں بھی اسی طرح خاموش ہے جس طرح وہ دہلی فسادات کے دوران خاموش تھا اور گجرات میں بلقیس بانوکے مجرموں کی رہائی سے لے کر حال ہی میں مسلم بچوں کو کھلے عام پیٹنے پر خاموش ہے۔سچائی یہ ہے کہ مسلمانوں پر ظلم کے معاملے میں اروند کجریوال کی بی جے پی کو پوری حمایت حاصل ہے۔

کلیم الحفیظ نے کہا کہ ہم نے دہلی پولیس کو جگانے کا کام کیا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ جو لوگ بھی اس ہندو وراٹ سبھا میں شامل تھے سب کو گرفتار کیا جائے اور اگر پولیس نے اپنا فرض نہیں نبھایااور کاروائی نہیں کی، فسادیوں کو نہیں پکڑا تو ہم عدالت میں اس معاملے کو لے کر جائیں گے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com