ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں رعنا ایوب کے خلاف چارج شیٹ داخل کی

نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جمعرات کو کہا کہ اس نے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں صحافی رعنا ایوب کے خلاف استغاثہ کی شکایت درج کرائی ہے۔ استغاثہ کی شکایت چارج شیٹ کے مترادف ہے۔

ایک بیان میں مرکزی ایجنسی نے کہا کہ استغاثہ کی شکایت گذشتہ سال ستمبر میں صحافی کے خلاف دائر کی گئی پہلی معلوماتی رپورٹ پر مبنی ہے، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ اس نے آن لائن کراؤڈ فنڈنگ ​​پلیٹ فارم کیٹو پر فنڈ ریزر مہم کے ذریعے چیریٹی کے نام پر عوام سے غیر قانونی طور پر رقوم حاصل کی۔

ایجنسی نے رعنا ایوب پر فارن کنٹریبیوشن (ریگولیشن) ایکٹ 2010 کے تحت رجسٹر کیے بغیر بیرون ملک سے فنڈز حاصل کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔

اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ صحافی نے اپریل 2020 میں شروع کی گئی تین مہموں کے ذریعے 2.69 کروڑ روپے سے زیادہ کے فنڈز اکٹھے کیے تھے۔ یہ مہمیں کچی آبادیوں اور کسانوں کے لیے، آسام، بہار اور مہاراشٹر میں امدادی کاموں اور کورونا وائرس کی وبا سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے تھیں۔

ایجنسی نے الزام لگایا ہے کہ ’’ای ڈی کی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ آن لائن پلیٹ فارم پر جمع کی گئی رقم اس کے والد اور بہن کے اکاؤنٹس میں موصول ہوئی تھی اور بعد میں اس کے ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل کردی گئی تھی۔ رعنا ایوب نے ان فنڈز کو اپنے لیے 50 لاکھ روپے کے فکسڈ ڈپازٹ بنانے کے لیے استعمال کیا اور 50 لاکھ روپے ایک نئے بینک اکاؤنٹ میں بھی منتقل کیے۔‘‘

ایجنسی نے الزام لگایا کہ ایوب نے امدادی کاموں کے لیے صرف 29 لاکھ روپے کا استعمال کیا اور اپنا خیراتی کام ظاہر کرنے کے لیے جعلی بل جمع کرائے ہیں۔

ایجنسی نے الزام لگایا کہ ’’ای ڈی کی تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ رعنا ایوب نے مذکورہ مہمات کو عام لوگوں کو دھوکہ دینے کے واحد ارادے سے شروع کیا تھا۔‘‘

فروری میں رعنا ایوب نے ان الزامات کو ’’مضحکہ خیز، مکمل طور پر بدتمیزی اور ریکارڈ کے اعتبار سے جھوٹا‘‘ قرار دیا تھا۔ صحافی نے کہا تھا کہ ’’اس کے بینک اسٹیٹمنٹس کو جان بوجھ کر غلط پڑھا جارہا ہے‘‘۔

رعنا ایوب نے کہا تھا کہ ان کا ذاتی بینک اکاؤنٹ استعمال نہیں کیا جا سکتا کیوں کہ کیٹو کو اپنے مستقل اکاؤنٹ نمبر، یا پین کارڈ کی فزیکل کاپی فوری طور پر فراہم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایوب نے کہا تھا کہ اس وقت دستاویز دستیاب نہیں تھے۔

صحافی نے کہا کہ ’’میرے خلاف بدعنوانی کی مہم مجھے ایک صحافی کے طور پر اپنا کام جاری رکھنے اور خاص طور پر اہم مسائل کو اٹھانے اور تکلیف دہ سوالات پوچھنے کے اپنے پیشہ ورانہ عزم سے نہیں روکے گی، جیسا کہ آئینی جمہوریت میں ایک صحافی کے طور پر میرا فرض ہے۔‘‘

4 فروری کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ 2002 کے تحت ایوب کے بینک اکاؤنٹ سے 1.77 کروڑ روپے کی رقم ضبط کی تھی۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com