نئی دہلی: (ملت ٹائمز) ہندوستان کی مشہور اور عظیم یونیورسٹی: دلی یونیورسیٹی کے شعبہ عربی میں ایک روزہ سیمینار، جناب پروفیسر رضوان الرحمان صاحب (صدر سینٹر آف عربک اینڈ افریقن اسٹڈیز، جواہر لال یونیورسٹی) کی صدارت میں منعقد ہوا، یہ سیمینار، “ہند وعرب کے باہمی ادبی اور ثقافتی تعلقات” کے موضوع پر تھا، اس نشست میں جناب پروفیسر نعیم الحسن اثری دامت برکاتہم (صدر شعبۂ عربی، دلی یونیورسٹی)، جناب پروفیسر سید حسنین اختر صاحب دامت برکاتہم، جناب پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم صاحب دامت برکاتہم، جناب ڈاکٹر اصغر محمود صاحب دامت برکاتہم اور دیگر اہل علم وفکر نے شرکت کی، پروگرام میں شعبۃ عربی کے تمام اسکالرز نے شرکت کی۔ اس سیمینار کی افتتاحی نشست میں مذکورہ اہل علم کے ہاتھوں میری کتاب “فی واحۃ الکتب” (یعنی کتابوں کے نخلستان میں) کی تقریب رسم اجرا عمل میں آئی۔
یہ کتاب، میرے ان عربی مقالات کا مجموعہ ہے، جو میں نے کتابوں پر تبصرے میں لکھے ہیں، شاید لفظ “تبصرہ” پورے طور پر معنی ادا نہ کرسکے؛ کیوں کہ کوشش رہی ہے کہ کتاب میں تحقیق کا رنگ بھی ہم رکاب رہے۔
یہ کتاب 228 صفحات پر مشتمل ہے اور 15 کتابوں پر تحقیقی مقالات کا مجموعہ ہے، اس کتاب پر متعدد اہل علم وادب نے قیمتی تقریظات لکھی ہیں۔
جن میں جناب پروفیسر نعیم الحسن اثری دامت برکاتہم، جناب پروفیسر سید حسنین اختر صاحب دامت برکاتہم، حضرت مولانا محمد شکیب قاسمی صاحب دامت برکاتہم(نائب مہتمم دار العلوم وقف دیوبند)جناب پروفیسر فیضان بگ صاحب دامت برکاتہم (پروفیسر مسلم یونیورسٹی علی گڑھ) حضرت مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی صاحب دامت برکاتہم (نائب امیر شریعت، امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ) نے اپنے مقدمات میں اس حقیر کے تعلق سے حسن ظن کا اظہار فرمایا ہے اللہ تعالی ان حضرات کو جزائے خیر عطا فرمائے۔
کتابیں مصنف کے لیے اولاد کا درجہ رکھتی ہیں، جو ان کے نام اور کام کو زندہ رکھتی ہیں، اس لیے اس پر میں اللہ رب العزت کا شکر گزار ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ اس معمولی کاوش کو قبول فرمائے، اسے نافع بنائے اور تمام معاونین کو جزائے خیر عطا فرمائے آمین۔