حکام کے مطابق چار ہلاکتیں کینیڈا کے مغربی صوبے برٹش کولمبیا کے شہر میرٹ میں ہوئی ہیں جہاں ایک مسافر بس برفیلی سڑک پر پھسلن کے باعث الٹ گئی۔
امریکہ میں ایری کاؤنٹی کے ایگزیکٹو مارک پولونکارز نے روئٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا کہ شدید برفانی طوفان اور انتہائی منفی درجہ حرارت کے باعث تقریباً سات افراد کی لاشیں گاڑیوں سے ملی ہیں۔
برفانی طوفان سے ورمونٹ، اوہائیو، میسوری، وسکونسن، کنساس اور کولوراڈو میں بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ ریاست منیسوٹا، آئیوا، وسکونسن اور مشیگن میں بھی بے انتہا برف باری ہوئی ہے۔
امریکہ کے محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست نیو یارک کے شہر بفیلو میں حدِ نگاہ ‘صفر’ ہے۔
بفلو شہر سے تعلق رکھنے والے امریکی ریاست نیو یارک کی گورنر کیتھی ہوچل کا کہنا تھا کہ ‘یہ برفانی طوفان بفلو شہر کی تاریخ میں بدترین طوفان کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔’
مغربی امریکی ریاست مونٹانا میں اس وقت شدید سردی ہے اور وہاں کا درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر چکا ہے جبکہ کینیڈا کے صوبہ اونٹاریو اور کیوبک بھی برفانی طوفان سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔
اس طوفان سے تقریباً 25 کروڑ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ کینیڈا کے مشرقی صوبے کیوبک سے لے کر امریکہ کی جنوبی ریاست ٹیکساس تک تقریباً 3200 کلومیٹر کے رقبے میں کم از کم 17 لاکھ افراد بجلی کے بنا رہنے پر مجبور ہیں۔
تاہم حکام کا کہنا ہے کہ برفانی طوفان نے گذشتہ چند روز سے تباہی مچا رکھی ہے اور جن علاقوں میں بجلی معطل ہوئی ہیں انھیں بتدریج بحال کیا جا رہا ہے۔ امریکہ اور کینیڈا میں 10 لاکھ سے زیادہ افراد کرسمس کا دن بجلی کے بغیر گزارنے پر مجبور ہوئے۔
شمالی امریکہ میں جاری شدید برفانی طوفان کے باعث ہزاروں پروازیں منسوخ کر دی گئیں جس کے باعث لاکھوں افراد کرسمس کے دن بھی اپنے پیاروں تک نہ پہنچ سکے۔
اس برفانی طوفان کو ‘بم سائیکلون’ کا نام دیا جا رہا ہے۔ فضا کا دباؤ انتہائی کم ہو جانے کی وجہ سے ایسا طوفان بنتا ہے جسے ‘بم سائیکلون’ کہا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے شمالی امریکہ برف، تیز ہواؤں اور جما دینے والے درجہ حرارت کی لپیٹ میں ہے۔
ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ اس قدر سرد موسم میں باہر نکلنے پر صرف پانچ سے 10 منٹ کے اندر اندر فراسٹ بائٹ ہو سکتی ہے، یعنی جسم کی جِلد اور ٹشو جم سکتے ہیں۔ اس حالت میں سب سے زیادہ ناک اور ہاتھ پیر کی انگلیاں متاثر ہوتی ہیں۔
دراصل فراسٹ بائٹ جسم کا شدید سردی کے خلاف ایک قدرتی ردعمل ہے۔ اس کے شکار افراد میں جسم کے سب سے آخری حصوں تک خون کی روانی انتہائی کم ہو جاتی ہے۔ اس کی علامات میں ٹھنڈ سے سوجن اور درد شامل ہیں۔ انتہائی درجے کے کیسز میں ٹشو ضائع ہو جاتی ہیں اور سرجری کی مدد سے انھیں جسم سے ہٹانا پڑتا ہے۔ اگر کوئی فراسٹ بائٹ سے متاثر ہوتا ہے تو اسے فوراً گرم ماحول میں لے جا کر طبی ماہرین سے رجوع کرنا چاہیے۔
ماہرینِ موسمیات نے سردی کے اس طوفان کو ‘بم سائیکلون’ کا نام دیا ہے، یعنی یہ طوفان کی دھماکے کی طرح ہے جس کی شدت مسلسل بڑھتی رہتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں ہوا کا دباؤ کم از کم 24 ملی بارز تک گِرا ہے۔
بحرالکاہل کے ساتھ لگنے والی شمال مغربی امریکی ریاستوں میں کچھ لوگ منجمد سڑکوں پر آئس سکیٹنگ کرتے نظر آئے۔ اس کے علاوہ شمال مشرقی خطے نیو انگلینڈ میں ساحلوں سے پانی باہر امڈ آیا ہے جس کے باعث لوگوں کے گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے اور بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔
فلوریڈا اور جارجیا جیسی ریاستیں جہاں عام طور پر موسم معتدل رہتا ہے، وہاں بھی ماہرین جما دینے والی ٹھنڈ سے خبردار کر رہے ہیں۔ سخت ٹھنڈ سے بچا رہنے والا واحد خطہ ریاست کیلیفورنیا ہے جہاں پہاڑی سلسلے اس ‘سنہری ریاست’ کو بچائے رکھے ہوئے ہیں۔
کینیڈا میں اونٹاریو اور کیوبک صوبے بھی شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں جبکہ برٹش کولمبیا سے لے کر نیوفاؤنڈلینڈ تک ملک کا بیشتر حصہ اس وقت برفانی طوفان کی زد میں ہے۔ برفانی طوفان کے باعث کئی حادثات بھی ہوئے ہیں۔ ریاست اوہائیو میں 50 گاڑیاں ایک دوسرے سے ٹکرا گئیں جن میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ چار افراد اسی ریاست میں دیگر واقعات میں ہلاک ہوئے۔
ملک بھر میں برف ہٹانے والی مشینوں کی کمی کی وجہ سے سفری مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ کم اجرتیں اس کی ایک وجہ ہیں۔
نیشنل ویدر سروس کے مطابق اگلے چند دنوں میں یومیہ سردی کے 100 سے زیادہ ریکارڈ یا برابر ہو سکتے ہیں یا ٹوٹ سکتے ہیں۔ (بی بی سی اردو)