سپریم کورٹ نے اترپردیش کے قدآور سابق ایم ایل اے مختار انصاری کی سزا پر روک لگادی ہے۔ انصاری نے الہ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے انہیں قصوروار ٹھہرانے اور سال کی سزا سنانے کے احکامات کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے معاملے میں یوپی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگا ہے۔ یہ معاملہ مختار انصاری کی جانب سے 2003 میں ایک جیلر کو دھمکانے و جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا ہے۔ جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس وکرم ناتھ کی بنچ نے سزا پر روک لگاتے ہوئے اس معاملے میں اترپردیش حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ اترپردیش اسمبلی کے سابق رکن انصٓری کو نچلی عدالت نے بے قصور قرار دیا تھا، لیکن الہ آباد ہائی کورٹ نے یہ حکم پلٹتے ہوئے سات سال کی سزا سنائی تھی۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو انصاری نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بنچ نے انصاری کو 21 ستمبر 2022 کو سزا سنائی تھی۔ انہیں ایک جیلر کو ریوالر دکھا کر دھمکانے کا قصوروار مانا گیا تھا۔






