سینئر کانگریس رہنما اور کالم نگار انیس درانی کا انتقال، تدفین بعد نماز مغرب دہلی گیٹ قبرستان میں

نئی دہلی: (پریس ریلیز) سینئر کانگریس رہنما، دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے سابق چیئرمین، کانگریس اقلیتی شعبے کے سابق سکریٹری اور معروف کالم نگار انیس درانی کا آج ہفتے کی صبح نوئڈا کے ایک اسپتال میں انتقال ہو گیا۔ وہ 75 سال کے تھے۔ پسماندگان میں ایک بیٹی اور دو بیٹیاں ہیں۔

سابق رکن پارلیمنٹ، سابق سفیر ہند اور سینئر کانگریس رہنما جناب م۔ افضل نے اس کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ انیس درانی کی تدفین بعد نماز مغرب دہلی گیٹ کے قبرستان میں ہوگی۔ ان کا جسد خاکی اسپتال سے پٹودی ہاوس دریا گنج میں واقع م۔ افضل کے گھر لایا جا رہا ہے۔وہاںسے میت مسجد دائی والی تراہا بہرام خان میں لے جائی جائے گی جہاں نماز مغرب کے فوراً بعد نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔ دوسری نماز جنازہ دہلی گیٹ قبرستان میں ہوگی۔ م۔ افصل اظہار رنج و غم کرتے ہوئے کہا کہ انیس درانی کا انتقال ان کا ایسا ذاتی خسارہ ہے جو کبھی پُر نہیں ہوگا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ انیس درانی کو دل کا شدید دورہ پڑنے کے بعد جمعے کی شام کو نوئڈا کے جے پی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کی حالت نازک ہونے کی وجہ سے انھیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا لیکن حالت میں کوئی سدھار نہیں آیا۔ بالآخر ہفتے کی صبح کو وہ اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔ واضح رہے کہ انیس درانی جناب م۔ افضل کے برادر نسبتی تھے۔

ان کے انتقال پرملال پر متعدد شخصیات نے اظہار تعزیت کیا ہے۔ سینئر صحافی اور ہفت روزہ اخبار نو کے مینیجنگ ایڈیٹر مودود صدیقی نے کہا کہ انیس درانی سے ان کا خصوصی تعلق اسی وقت سے تھا جب سے م۔ افضل صاحب سے تھا۔ وہ متعدد خوبیوں کے مالک تھے۔ ان کا انتقال سیاست و صحافت کا بڑا نقصان ہے۔ سہیل انجم نے کہا کہ جب میں نے 1987 میں اخبار نو جوائن کیا تو وہاں انیس درانی صاحب سے ملاقات ہوئی۔اسی وقت سے ان کے گہرا تعلق تھا۔ انھوں نے میرے ساتھ ہمیشہ ایک بڑے بھائی جیسی شفقت کا مظاہرہ کیا۔ ان کی زندہ دلی اور بے تکلفی ہمیشہ یاد رہے گی۔ ان کے انتقال سے اردو صحافت نے ایک بہت اچھے قلمکار اور کالم نگار کو کھو دیا ہے۔ ڈاکٹر شاہد پرویز نے ان سے اپنے ذاتی تعلقات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ بڑی خوبیوں کے مالک تھے۔ انھوں نے ان کے ساتھ غیر ملکی سفر بھی کیا تھا۔ دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ معصوم مرادآبادی نے کہا کہ انیس درانی کے انتقال سے ہم نے ایک اچھا انسان اور اچھا قلمکار کھو دیا ہے۔ م۔ افضل کے مطابق سینئر کانگریس رہنما جے رام رمیش نے انیس درانی کی علالت کی خبر سننے کے بعد اظہار افسوس کیا تھا۔ اظہار تعزیت کرنے والوں میں عمران قدوائی، محمود ضیا، مرزا جاوید، ڈاکٹر فیروز دہلوی، ڈاکٹر اطہر فاروقی، ڈاکٹر شمع افروز زیدی، جلال الدین اسلم، اسد مرزا، محمد ذکیر الدین، حاجی محمد ظہور اٹیچی والے، جاوید قمر، ظفر انور، روف رامش اور سیاست و ادب کی بے شمار شخصیات شامل ہیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com