مدھیہ پردیش کے لورہا گاؤں میں رہنے والی 84 سالہ جودھیا بائی لوگوں کے درمیان ‘اماں’ نام سے مشہور ہیں۔ انھیں پدم شری کا ایوارڈ ملا ہے، لیکن پھر بھی وہ مایوس نظر آ رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پی ایم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے پختہ گھر دینے کا وعدہ کیا تھا جو کہ ابھی تک وفا نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ جودھیا بائی مزدور سے پینٹر بنی ہیں اور اپنے ہنر کے لیے وہ کئی بار اخبارات کی سرخیاں بن چکی ہیں۔ جودھیا بائی عرف اماں شہرت کے باوجود آج بھی مٹی اور ابرک سے بنے گھر میں رہتی ہیں۔ ‘ٹی وی 9 ہندی ڈاٹ کام’ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق اماں کا کہنا ہے کہ ”ہاتھ جوڑ کر میں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان سے ایک پختہ گھر دینے کو کہا تھا۔ 10 ماہ قبل گھر دیے جانے کا وعدہ بھی کیا گیا تھا۔ یہ تب کی بات ہے جب انھیں ‘ناری شکتی’ ایوارڈ دیا گیا تھا اور تقریب کا انعقاد دہلی میں ہوا تھا۔” وہ مزید کہتی ہیں ”میں نے پی ایم مودی کو گلے لگایا اور اپنا درد ان کے سامنے بیان کیا اور بتایا کہ میرے پاس پختہ گھر نہیں ہے۔ اس کے بعد انھوں نے مجھ سے وعدہ کیا کہ وہ مجھے گھر دیں گے۔” اماں کا کہنا ہے کہ وعدہ کیے جانے کے بعد سے ہی انھوں نے امریا گاؤں کے سرکاری دفتر کے کئی چکر لگائے، یہاں تک کہ بھوپال بھی گئیں لیکن کچھ فائدہ نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ جودھیا بائی ملک کی ان 91 شخصیات میں شامل ہیں جنھیں پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ پدم شری ہندوستان کا چوتھے نمبر کا سب سے بڑا شہری ایوارڈ ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ جودھیا بائی کے دو بیٹے ہیں جو مزدوری کا کام کرتے ہیں اور انھیں پی ایم رہائش منصوبہ کے تحت گھر مل چکے ہیں۔ دونوں بیٹوں کا گھر ماں کے قریب میں ہی بنا ہوا ہے۔
بہرحال، جودھیا بائی معاملے پر سینئر پنچایت افسر کے کے ریکوار کا کہنا ہے کہ ان کا نام پی ایم رہائش منصوبہ سے مستفید ہونے والوں کی فہرست میں نہیں تھا، جبکہ ان کے بیٹوں کا نام اس فہرست میں شامل تھا۔ یہی وجہ ہے کہ بیٹوں کو پی ایم رہائش منصوبہ کا فائدہ دیا گیا۔ حالانکہ افسر نے یہ بھی بتایا کہ جودھیا بائی کو سبسیڈی والی ایل پی جی گیس اور پنشن منصوبہ کا فائدہ دیا جا رہا ہے۔ جہاں تک پی ایم رہائش منصوبہ کا سوال ہے تو، اس سلسلے میں ریاستی حکومت کو فیصلہ لینا ہوگا۔