نئی دہلی: (ملت ٹائمز) بہا ر میں بیگوسرائے ضلع کے بیرپور تھانہ علاقے کے سہاری گاؤں کے رہنے والے شبنھو سنگھ کا بیٹا لالو کمارکچھ سال پہلے روزی روٹی کی تلاش میں سری نگر گیا تھا۔ لیکن وہاں جاکر بجرنگ دل کا ایجنٹ بن گیا اور اس نے ایک مسلمان لڑکی کو اپنے جال میں پھنسانا شروع کردیا جس کا نام سمیرا حنیف ہے ۔ مارکیٹ میں سمیر حنیف کو دیکھ کر لالو اس کے پیچھے پڑ گیا ، پہلے دوستی کی ۔ پھر یہ دوستی گرل فرینڈ اور بوائے فرینڈ کے رشتے میں تبدیل کیا ۔ لالو کمار نے محبت کا ناٹک کیا او رسمیرا کو پوری طرح اپنے جال میں پھنسالیا ۔ سمیر ا بھی عام لڑکیوں کی طرح سازش سمجھنے میں ناکام رہی ۔ دل دے بیٹھی اور بھگوا لو ٹریپ کا شکار ہوگئی ۔
پچھلے سال مئی 2022 میں دونوں نے شادی کر لی۔ سمیرا حنیف نے اپنا مذہب تک تبدیل کرکے نیا نام انجلی سنگھ رکھ لیا اور لالو سنگھ سے کورٹ میرج کر لی۔ لالواپنے پلا ن کے مطابق شروع میں محبت دکھاتا رہا ۔دونوں نے ساتھ رہنا شروع کردیا ۔ جسمانی تعلق قائم کیا۔ سات مہینہ مکمل ہونے کے بعد لا لو کشمیر سے چپ چاپ بہا ر پہونچ گیا ۔ایک دوہفتہ سمیرا سے فون پر بات کیا اس کے بعد اس نے فو ن اٹھانا بھی بند کردیا ۔ لڑکی کو یقین ہوگیا کہ اس کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے۔اسے اس بات کا بھی یقین ہوگیا کہ لالو اب کشمیر واپس نہیں آئے گا اس لئے اس نے بہار کا سفر شروع کردیا اور 2000 کیلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے بہار کے بیگو سرائے میں پہونچ گئی ۔
کشمیری لڑکی سنیچر یعنی 28 جنوری کو بیگوسرائے میں لڑکے کے گاو¿ں پہنونچ گئی۔ لالو نے اس کے ساتھ ملنے سے انکار کردیا ۔اپنے گھر والوں اور دوستوں سے اس کی پٹائی بھر کرادی ۔صاف لفظوں میں دھمکی بھی دے دیا کہ تم کو مار دوں گا ۔ تم چلی جاﺅ ۔ میرے گھر والے تم کو برداشت نہیں کرسکتے ہیں ۔اپنے ساتھ ہوئے دھوکہ سے پریشان ہوکر کشمیری لڑکی نے خودکشی کرنے کی کوشش کی اور وہیں پر زہر کھا لیا۔ جلدی میں وہاں موجود لوگوں نے اسے جگہ سے اٹھا کر بیگوسرائے کے صدر اسپتال میں داخل کرایا جہاں اس کا علاج چل رہا ہے۔
کشمیری لڑکی کہہ رہی ہے کہ اگر اس کے شوہر نے اس کو ساتھ نہیں رکھا تو وہ مر جائے گی۔کیوں کہ اس نے شمبھو سنگھ کے بیٹے لالو سنگھ کی محبت میں اپنا مذہب تبدیل کرلیاہے۔ مسلمان سے ہندو بن گئی ہے۔ اپنا نام سمیرا حنیف سے بدل کر انجلی سنگھ رکھاہے۔ 7 ماہ تک لڑکے کے ساتھ رہی ہے ۔ اس کے پاس اب کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے ۔ اپنے گھر اور گاﺅں میں اب اس کو کوئی بھی رکھنے کو تیار نہیں ہوگا ۔