ڈیموکریسی اقلیتوں کے احترام کے بغیر ترقی نہیں کرسکتی: ڈاکٹر کوشال پال

نئی دہلی: (پریس ریلیز) معروف تھنک ٹینک ادارہ انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز کے زیر اہتمام آئین ہند پر لیکچر سیریز کا آج چوتھا لیکچر آئین ہند کی حیثیت پر پروفیسر کوشال پال ایسوسی ایٹ پروفیسر دیال سنگھ کالج کرنال ہریانہ نے پیش کیا ۔ اپنے محاضرہ میں انہوں نے کہاکہ بھارت کا دستور بہت جامع سماجی انصاف کا آئینہ دار ہے۔ آئین طے کرتا ہے کہ عوام اور حکمرانوں کے درمیان کیا رشتے ہیں، بھائی چارہ ، انصاف، مساوات اور آزادی یہ دستور کے ویلیوز ہیں۔ سیکولرزم کا نتیجہ مساوات اور انصاف و آزادی ہے۔ ہمارے یہاں ڈیموکریسی کا مطلب صرف الیکشن لیا جاتاہے جوغلط ہے۔ ڈیموکریسی بہت گہرا لفظ ہے اور پورے سماج او ر معاشرہ پر اثرانداز ہے ۔ ڈیموکریسی کی پہلی خوبی ہے ڈسکشن۔ڈیموکریسی میں وقت لگتا ہے لیکن اچھے فیصلے ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ ڈیموکریسی اقلیتوں کے احترام کے بغیر ترقی نہیں کرسکتی ہے۔ سوئزر لینڈ اس میں کامیاب ہے جہاں اقلیتو ں کی بہت اہمیت ہے اور بہت احترام کیا جاتاہے۔پروفیسر پال نے مزید کہاکہ آج کے دور میں معیشت پر چند لوگوں کا کنٹرول ہے ۔ دنیا کی چالیس فیصد معیشت ایک فیصد لوگوں کے ہاتھو ں میں ہے جو ڈیموکریسی کے ویلیوزکے خلاف ہے ۔

پروفیسر شجاع شاکر نے اپنے صدارتی تبصرہ میں کہاکہ ڈیموکریسی میں سبھی کی جگہ اور گنجائش ہوتی ہے۔ آج کے لیکچر یہ تھیم بہت اہم ہے۔ دستور بنیادی طور پر زندگی کا حصہ ہے جہاں ہر ایک کو آزادی اور برابرملتی ہے ۔پروفیسر حسینہ حاشیہ نے نظامت کا فریضہ انجام دیا ۔ قبل ازیں مولانا اطہر حسین ندوی کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا ۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com