موتیہاری : مشرقی چمپارن ضلع میں این آئی اے پٹنہ اور رانچی کی ٹیم نے ضلع پولیس کے ساتھ مل کر ہفتہ کی صبح چکیا تھانہ علاقے کے کووا اور عماد پٹی میں چھاپہ ماری کرتے ہوئے پی ایف آئی کے تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔سب کو خفیہ مقام پر رکھ کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ این آئی اے اس کارروائی کو رام مندر کی تعمیر کے لیے نیپال سے ایودھیا جانے والی دیوشیلا پر عثمان نامی نوجوان کے قابل اعتراض تبصرہ کو لیکر دیکھ رہی ہے۔حالانکہ موتیہاری کے ایس پی کانتیش مشرا نے این آئی اے کی کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پٹنہ اور رانچی این آئی اے کی ٹیم نے ضلع پولیس کے ساتھ مل کر چکیا کے کووا گاؤں میں چھاپہ مار کر تین لوگوں کو حراست میں لیا، جن سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ رام مندر پر کئے گئے پوسٹ سے اسے جوڑ کر دیکھنا جلد بازی ہوگی۔ یہ بتانا مشکل ہے کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے یہ کارروائی کیوں اور کن وجوہات کی بنا پر کی ہے ۔انہوں نے حراست میں لیے گئے تینوں کے نام بتانے سے بھی گریز کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا ہے۔دوسری جانب بہار پولیس ہیڈ کوارٹر کے اے ڈی جی جتیندر سنگھ گنگوار نے کہا کہ پولیس کی فعال مدد سے موتیہاری پولس، این آئی اے نے پی ایف آئی کے تین مشتبہ افراد کو آج صبح چکیا سب ڈویژن علاقہ سے اٹھایا ہے، ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے، جلد ہی مزید تفصیلی معلومات دی جائیں گی۔