جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب حراست میں لی گئیں

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو آج پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب حراست میں لے لیا گیا۔ دراصل وہ جموں و کشمیر میں جاری تجاوزات مخالف مہم کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب بوٹ کلب کے پاس مظاہرہ کر رہی تھیں جب سیکورٹی اہلکار نے انھیں حراست میں لے لیا۔ دھرنا کے دوران محبوبہ مفتی نے کہا کہ ”جموں و کشمیر میں غنڈہ راج چل رہا ہے۔ قانون کی حکومت نظر نہیں آ رہی۔ پہلے ہماری شناخت چھین لی گئی، اب زمین اور ملازمت چھین رہے ہیں۔ ہمارے گھر چھین رہے ہیں، دکان توڑ رہے ہیں۔ جموں و کشمیر کو افغانستان کی طرح برباد کیا جا رہا ہے۔’

اس سے قبل پی ڈی پی چیف محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر میں چل رہی تجاوزات مخالف مہم کو لے کر بی جے پی حکومت کا موازنہ ایسٹ انڈیا کمپنی سے کیا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ فلسطین کشمیر سے بہتر ہے۔ پیر کے روز بھی محبوبہ مفتی نے خراب حکمرانی کو لے کر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ ”بی جے پی نے ہندوستانی آئین کو تباہ کرنے کے لیے اپنی اکثریت کو اسلحہ بنا لیا ہے۔ انھوں نے عدم اتفاق اور عدلیہ کی آواز کو کچلنے کے لیے میڈیا کو بھی اسلحہ بنا لیا ہے۔”

سابق وزیر اعلیٰ نے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر کو بی جے پی نے افغانستان میں بدل دیا ہے۔ بی جے پی تجاوزات مخالف مہم کے ذریعہ غریبوں و حاشیہ پر رہنے والے لوگوں کے گھروں کو منہدم کرنے کے لیے بلڈوزر کا استعمال کر رہی ہے۔ پی ڈی پی لیڈر کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا یہ دعویٰ کر سکتے ہیں کہ تجاوزات مخالف مہم کے دوران غریبوں کے مکانات کو چھوا نہیں جائے گا، لیکن زمینی سطح پر ان کا پیغام سنا نہیں جا رہا ہے، کیونکہ ٹن کی چھت والے مکان بھی منہدم کیے جا رہے ہیں۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com