دہرادون: اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ میں زمین کے دھنسنے سے متاثر ہونے والے لوگوں کے صبر کا پیمانہ اب لبریز ہو چکا ہے۔ گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے تحصیل احاطے میں بیٹھے احتجاج کر رہے لوگ شہر کی سڑکوں پر ہاتھوں میں مشعلیں لے کر اتر آئے اور جلوس نکالا۔ اس دوران لوگوں نے اتراکھنڈ کی بی جے پی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور وزیر اعلیٰ پشکر دھامی مردہ باد کے نعرے لگائے۔
जोशीमठ की खबरे भले ही आपको नेशनल मीडिया में अब देखने को न मिल रही हों लेकिन इसका मतलब ये नहीं की वहां के हालात सामान्य हो गए हैं जोशीमठ के लोग आज भी सड़को पर हाथ में मशाल ले कर बाहर निकलने को मजबूर हैंजोशीमठ के लोग बार बार सरकार को अपने बुरे हालातो की याद दिला रहे हैं #Joshimath pic.twitter.com/8Za5MvviE1
— Anamika gaur (@ByAnamika) February 10, 2023
لوگوں کا کہنا ہے کہ زمین کے کٹاؤ کی وجہ سے ان کی عمارتوں اور زمینوں کو نقصان پہنچا ہے، لہذا اس کا مناسب معاوضہ دیا جائے اور مستقل بحالی کی جائے۔ دھرنے پر بیٹھے لوگوں کا الزام ہے کہ حکومت اس معاملے میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے ٹال مٹول کر رہی ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت آفت زدہ لوگوں کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے، ایک ماہ سے زائد کا عرصہ ہو گیا ہے لیکن ابھی تک متاثرہ افراد کی بحالی نہیں ہوئی اور وہ راحتی کیمپوں میں وقت گزار رہے ہیں۔
خیال رہے کہ تقریباً ایک ماہ قبل بھی لوگ انہی مطالبات کے لیے ہاتھوں میں مشعلیں لے کر سڑکوں پر نکل آئے تھے لیکن صورتحال اب بھی جوں کی توں برقرار ہے۔