نئی دہلی: کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے پیر کو جموں و کشمیر میں جاری مبینہ انسداد تجاوزات مہم پر حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ امن اور اعتماد کے لیے ضروری ہے کہ عام لوگوں کی بات سنی جائے نہ کہ ‘ان کے حقوق کو بلڈوزر کے نیچے کچل دیا جائے’۔ واضح رہے کہ کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی جیسی بڑی سیاسی جماعتوں نے جموں و کشمیر میں جاری انہدامی کارروائی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور اسے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔پرینکا گاندھی نے ایک ٹویٹ میں انہدامی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لداخ میں اپنے آئینی حقوق کی بحالی کا مطالبہ کرنے والے لوگوں پر تشدد کیا جا رہا ہے۔ کشمیر میں عام لوگوں کی بات سنے بغیر ان کے گھروں پر بلڈوزر چلایا جا رہا ہے۔ ملک لوگوں سے بنتا ہے۔ امن اور اعتماد کے لیے ضروری ہے کہ عام لوگوں کی بات سنی جائے نہ کہ ان کے حقوق کو بلڈوزر تلے کچل دیا جائے۔ واضح رہے کہ کمشنر سکریٹری، محکمہ محصولات، وجے کمار بدھوری نے تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ 7 جنوری سے جموں و کشمیر میں سرکاری اراضی سے تجاوزات کو 100 فیصد ہٹانے کو یقینی بنائیں۔ اس ہدایت کے بعد جموں و کشمیر میں 10 لاکھ کنال (ایک کنال = 605 مربع گز) سے زیادہ اراضی واپس لی گئی ہے۔ پرینکا گاندھی واڈرا نے ایک ٹویٹ میں الزام لگایا کہ لداخ میں اپنے آئینی حقوق کی بحالی کا مطالبہ کرنے والے لوگوں کے ساتھ مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ‘کشمیر میں عام لوگوں کی بات سنے بغیر ان کے گھروں پر بلڈوزر چلائے جا رہے ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے دعویٰ کیا کہ ملک عوام سے بنا ہے۔ امن اور اعتماد کے لیے ضروری ہے کہ عام لوگوں کی بات سنی جائے نہ کہ ان کے حقوق کو بلڈوزر کے نیچے کچل دیا جائے۔