سری نگر: ملک میں مہا شیوراتری کا تیوہار جوش وخروش سے برادران وطن مناتےہیں۔ تیوہار کے قریب ہونے پر بھی کشمیری پنڈتوں کو تنخواہیں نہیں ملی ہے جس سے وہ حکومت کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، پنڈتوں نے کہا ہے کہ ہمیں کشمیر واپسی پر مجبور نہ کیا جائے۔ بتادیں کہ انہیں ۸ مہینوں سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں، وہ گزشتہ کئی ماہ سے جموں میں احتجاج کررہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق کشمیر گھاٹی سے باہر ٹرانسفر کرنے اور بقایہ تنخواہیں جاری کیے جانے کو لے کر پی ایم پیکج کے تحت کشمیری پنڈت سرکاری ملازم پریس کلب کے باہر احتجاج کرنے کےلیے پہنچے، اس دوران انہیں پولس نے سڑک سے ہٹ کر احتجاج کرنے کو کہا، لیکن مظاہرین اپنے مطالبات کی حمایت میں نعرے بازی کرنے لگے، اس پر پولس نے کچھ پنڈتوں کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔ بتایاجارہا ہے کہ انہیں ایک بس میں بٹھا کر پولس لائن لے جایا گیا، وہیں مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت پولس کے بل پر ہماری آواز دبانے کی کوشش کررہی ہے لیکن ہم اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ایک سرکاری افسر نے کہاکہ ہم نے انہیں ہٹانے کےلیے منانے کی کوشش کی لیکن چونکہ وہ مظاہرہ جاری رکھناچاہتے تھے، اس پر ڈٹے تھے اس لیے ہمیں احتیاطاً انہیں حراست میں لینا پڑا۔