چنڈی گڑھ: ہریانہ کے روہتک میں تقریباً ۲۶ سال پہلے ۱۹۹۷ میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں میں عدالت نے جمعہ کو اپنا فیصلہ سنادیا ، بم دھماکے کے ملزم عبدالکریم عرف ٹنڈا کو عدالت نے ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کردیا ہے۔ پولس ریکارڈ کے مطابق ۱۹۹۷ میں روہتک شہر میں سلسلہ وار دو دھماکے ہوئے تھے، پہلا پرانی سبزی منڈی میں ایک ریڑھی میں ہوا، وہیں اس کے قریب آدھے گھنٹے بعد قلعہ روڈ پر بھی بم دھماکہ ہوا تھا، ان بم دھماکوں میں ۸ سے ۹ لوگ زخمی ہوئے تھے، پولس نے دو کیس درج کیا تھا جن میں کل ۸۰ گواہ تھے لیکن ان میں سے ۲۲ عدالت تک نہیں پہنچے۔ بم دھماکوں کے بعد پولس نے اس پورے معاملے کی جانچ کی تھی، جس کے بعد کہا گیا تھا کہ ان بم دھماکوں میں اترپردیش کے غازی آباد کے رہنے والے عبدالکریم ٹنڈا کا ہاتھ ہے مگر اس وقت ٹنڈا بیرون ممالک تھے، اس کے بعد جب وہ لوٹے تو سال ۲۰۱۳ میں انہیں گرفتار کرلیاگیا۔ گرفتاری کے بعد ۲۶ اکتوبر ۲۰۱۳ کو عبدالکریم کی پہلی تاریخ لگی تھی، اس کے بعد کل ۶۹ تاریخیں لگیں، جس میں ۱۷ فروری یعنی آج آخری تاریخ تھی، جس میں ایڈیشنل سیشن جج راج کمار یادو کی عدالت نے انہیں بری کردیا۔